لاہور (اپنے نامہ نگار سے) احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اگست تک توسیع کر دی۔احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔ حمزہ شہباز پر ذاتی ملازمین کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کا الزام ہے۔گزشتہ روز عدالتی سماعت پرکرونا وائرس خدشات کے باعث حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ نیب 2003ء سے 2007ء کے درمیان بننے والے اثاثہ جات کی تفتیش کر رہا ہے، نیب پراسیکیوٹر کے مطابق حمزہ شہباز شریف نے منی لانڈرنگ کے ذریعے خطیر رقم بیرون ملک بھیجوائی، حمزہ شہباز، سلمان شہباز، شہباز شریف اور نصرت شہباز نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی۔ شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ نے جعلی غیر ملکی ترسیلات کے ذریعے کالے دھن کو سفید کیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ حمزہ شہباز کے وعدہ معاف گواہ بیان قلمبند کروا چکے ہیں۔ عدالت کے روبرو حمزہ شہباز کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ حمزہ شہباز کوسیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، حمزہ شہباز کو 190 سے زائد دنوں سے گرفتار کیا گیا مگر ابھی تک کوئی ریفرنس دائر نہیں کیا گیا، حمزہ شہباز کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات آئین کے آرٹیکل 10 اے کی بھی خلاف ورزی ہے، نیب کو سرے سے ہی منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کا اختیار نہیں ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 10 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے ملزم حمزہ شہباز کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔