ماسکو(شِنہوا) روس کے صدر ولادی میر پوتن اور انکے ترک ہم منصب رجیب طیب اردگان نے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران آرمینیا اور آذربائیجان سرحدی تنا کو پرامن ذرائع سے حل کرنے پر بات کی ہے۔کریملن نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ ترک صدر کی جانب سے کی جانیوالی کال کے دوران پوتن نے کسی بھی ایسے اقدام کو روکنے کی اہمیت پر زور دیا جو تنا میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔کریملن کے مطابق پوتن اور اردگان نے خطے میں استحکام کے حصول کیلئے کوششوں کو مربوط کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔دونوں رہنماں نے بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر آرمینیائی اور آذربائیجانی عوام کے مفادات میں نگورنوکاراباخ تنازعے کے سیاسی یا سفارتی تصفیے کے متبادل کے فقدان کو بھی اجاگر کیا۔رواں ماہ کے شروع میں دونوں ممالک کے مابین خطے میں شروع ہونیوالی مسلح جھڑپوں میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔آرمینیا اور آذربائیجان 1988 سے پہاڑی علاقے نگورنوکاراباخ میں دست وگربیان ہیں۔ جنگ بندی ہونے پر1994 سے مذاکرات ہو رہے ہیں لیکن سرحدوں پر کبھی کبھار معمولی جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔