اسلام آباد(وقائع نگار )اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی کی عدالت نے پی ٹی وی کے چیئرمین، ایم ڈی پی ٹی وی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے خلاف درخواستوں پروزارت اطلاعات اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے وکیل کو تفصیلی جواب داخل کرانے کی ہدایت کردی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل نے کہاکہ ارشد خان نے چیئرمین پی ٹی وی سی بورڈ سے استعفی دیا اور انہیں قائم مقام ایم ڈی کا چارج دیا گیا، حکومت نے پہلے ہی ذہن بنا رکھا تھا کہ اس شخص کو ایم ڈی بنانا ہے جس کے لیے رولز فالو نہیں کیے گئے،عطا الحق قاسمی کیس میں سپریم کورٹ نے پی ٹی وی میں تعیناتی کے لیے گائیڈ لائنز طے کر دی تھیں، تعیناتی سے قبل ان کے لیے لاکھوں روپے کی تنخواہ اور مراعات طے ہو چکی تھیں،پی ٹی وی بورڈڈائریکٹرزکے وکیل نے کہاکہ تعیناتیوں سے متعلق سمریز اور سیکرٹ ڈاکومنٹس ان کے پاس ہیں،جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ حکومت کو دیکھنا چاہئے کہ کیا سیکورٹی والے سو رہے ہوتے ہیں کہ یہ خفیہ ریکارڈ اس طرح نکل جاتا ہے،کابینہ سیکرٹری کا کوئی کردار نہیں کہ ان کے میٹنگ منٹس کس طرح نکالے جا رہے ہیں؟ جس پر وکیل نے کہاکہ نہ صرف پی ٹی وی بورڈ کے چیئرمین ارشد خان بلکہ دیگر بورڈ ممبرز کی تقرری میں بھی رولز کی خلاف ورزی کی گئی، درخواست گزار وکیل نے کہاکہ راشد علی خان 70 سالہ بورڈ ممبر ہونے کے ساتھ دہری شہریت بھی رکھتے ہیں،راشد علی نیا ٹیل کے بھی چیئرمین ہیں اور پی ٹی وی کو لاکھوں روپے کی بلنگ کرتے ہیں،پی ٹی وی میں ریٹائرمنٹ کی عمر ساٹھ سال ہے مگر زائد عمر کے لیے رعائت بھی طلب نہیں کی گئی،بورڈ ممبر زہیر خالق کی عمر 62سال ہے جو چیئرمین ایچ آر کمیٹی اور یو کے نیشنل ہیں،ان کی پاکستان اور یو کے میں اپنی ریکروٹمنٹ کمپنیز اور برطانیہ میں سٹورز کا بزنس ہے، بورڈ ممبر میاں یوسف صلاح الدین کی عمر 69 سال، کوالیفیکیشن گریجوایشن کے بجائے میٹرک ہے،وہ ہفتہ وار پروگرام کی ریکارڈنگ کے لیے اپنی حویلی کا 25 ہزار روپے ہفتہ کرایہ بھی وصول کرتے ہیں، جس پر عدالت نے کہاکہ یہ متنازعہ حقائق ہیں، ان کی تصدیق کے لیے پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے وکیل تفصیلی شق وار جواب داخل کریں،بورڈ ممبران وکیل نے کہاکہ نان ایگزیکٹو بورڈ ممبر کے لیے شرط ہے کہ وہ صرف اسی طرح کا اپنا کاروبار نہیں کر سکتا، عدالت نیپی ٹی وی سے متعلق تمام کیسز یکجا کر کے سماعت 21 اگست تک ملتوی کر دی، عدالت نیپی ٹی وی پر نقشے میں کشمیر کو پاکستان کے بجائے بھارت کا حصہ ظاہر کرنے پر برطرف پی ٹی وی افسر کی درخواست پر بھی سماعت ملتوی کردی۔یاد رہے کہ پی ٹی وی کے سابق ہیڈ آف کرنٹ افیئرز اکرم علی نے برطرفی کو چیلنج کیا تھا،عدالت نیایم ڈی پی ٹی وی کو ملازمین کی برطرفی اور جبری ریٹائرمنٹ سے روکنے کے حکم امتناع میں 21 اگست تک توسیع کردی۔