مفتاح کیخلاف نئی نیب انکوائری ، مالم جبہ کیس آگے بڑھانے کی ہدایت

اسلام آباد (نامہ نگار) نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت دیگر افراد کے خلاف چار انکوائریوں کی منظور ی دے دی ہے۔ بورڈ نے غیر قانونی ٹیسٹنگ کمپنی کے ذریعے عوام کو لوٹنے اور بھاری رقوم وصول کرنے پر کمپنی کے مالک سید تجمل حسین کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ بدھ کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ہوا۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںسید تجمل حسین کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس کی منظوری دی گئی۔ ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 4 انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ جن میں مفتاح اسمٰعیل احمد سابق وزیر خزانہ اور دیگر، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے افسران /اہلکاران اور دیگر کے خلاف دو انکوائریز، محکمہ آبپاشی اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ پشاور کے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائریز کی منظوری شامل ہے۔ مالم جبہ کیس میں میسرز سیمسن گروپ کی طرف سے معزز پشاور ہائی کورٹ میں دائر رٹ پٹیشن اور اس سلسلہ میں پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پی کے کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی اور متعلقہ کمیٹی کی سفارشات کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹینڈرنگ پراسیس میں بعض بے ظابطگیوں کی قانون کے مطابق محکمانہ تحقیقات کے لئے کیس کو چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کو اس Condition کے ساتھ بھجوانے کی منظوری دی کہ متعلقہ کیس میں اگر کسی معزز عدالت کا حکم امتناعی اور قانون کے مطابق کوئی امر مانع ہوا تو متعلقہ کیس کو قانون کے مطابق مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بعد دیکھا جا سکے گا۔ قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات خصوصاً شوگر، آٹا، منی لانڈرنگ، جعلی اکائونٹس، اختیارات کا ناجائز استعمال، آمدن سے زائد اثاثے، غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز اور مضاربہ سکینڈل کے ملزمان کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب بزنس کمیونٹی کی ملک کی ترقی کیلئے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ چئیرمین نیب نے کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے علاوہ نیب ہیڈکوارٹرز میں بزنس کمیونٹی کے رہنمائوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل حل کرنے کیلئے نہ صرف فوری اقدامات اٹھاتے ہوئے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور انڈر انوائسنگ کے مقدمات ایف بی آر کو بھجوا دئیے بلکہ نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آبادمیں ایک ڈائریکٹر کی سربراہی میں بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لئے سپیشل ڈیسک قائم کیا جس پر بزنس کمیونٹی کے رہنمائوں نے چیئرمین نیب کا شکریہ ادا کیا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ پلی بارگین کی منظوری معزز احتساب عدالت دیتی ہے۔ پلی بارگین میں ملزم نہ صرف اپنے جرم کا اعتراف کرتا ہے بلکہ ملک و قوم کی لوٹی گئی رقوم بھی واپس کرتا ہے۔ نیب نے اپنے قیام سے اب تک814 ارب روپے بدعنوان عناصر سے بالواسطہ اور بلا واسطہ طور پر برآمد کئے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی ہائوسنگ سوسائٹیز کیس میں 1ارب 8کروڑ 29لاکھ روپے سے زائد کی پلی بارگین منظور کرلی ہے۔ گلشن رحمن زون فور کے نام پر دھوکہ دہی سے رقم لی گئی تھی۔ جعلی ہائوسنگ سوسائٹیز کے نام پر لوٹ مار کے معاملے پر نیب راولپنڈی کو بڑی کامیابی مل گئی ، میسرز ایکوریٹ بلڈرز اینڈ کنسٹرکٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ کی پلی بارگین منظور کرلی گئی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...