لاہور(سپورٹس رپورٹر ) ترجمان تحریک برائے بحالی کرکٹ اور ایسوسی ایشن طارق سرور کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے غیر قانونی، غیر منتخب، غیر جمہوری طریقوں کے ذریعے کھیل کی فلاح کے نام نہاد منصوبوں کو کرکٹ اور کھیل کے انتظامی امور سے ناواقف، بدعنوان عناصر اور من پسند نامزد افراد کے ذریعے چھ صوبائی ایسوسی ایشنز کو چلانے کی شدید مذمت کی ہے۔ پی سی بی اور چھ کرکٹ ایسوسی ایشن کے فرسٹ بورڈ کا اجلاس عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ کی کرکٹ بورڈ اور ایسوسی ایشنز میں غیر منتخب حقائق سے ناواقف عہدیدار علاقائی اور نچلی سطح کی کرکٹ کے لئے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے میں مصروف ہیں۔ قوم کے تین اہم سال ضائع کرنا اور غیر منتخب نمائندوں کے ذریعے کرکٹ کے انعقاد میں ناکامی ایک ناقابل معافی جرم ہے۔ بورڈ حکام کی اس نااہلی اور غیر پیشہ وارانہ سوچ کی وجہ سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بہت بھاری قیمت چکانا پڑ رہی ہے۔ ستائیس جولائی کو پی سی بی اور کرکٹ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کی میٹنگ کھلا دھوکہ ہے۔ کرکٹ ایسوسی ایشنز کے عہدے داران صرف کرکٹ کو تباہ کرنے، پیسہ ضائع کرنے اور نمود و نمائش کے لیے ہیں۔ اس صوبائی نظام نے سیاست ، نفرت ، تعصب اور کھیل کو غیر مقبول بنانے کا بندوست ہی کیا ہے۔ یہ لوگ شہرت کے بھوکے ہیں۔
پی سی بی اورایسوسی ایشن کے نمائندوں کی میٹنگ دھوکہ ہے: طارق سرور
Jul 29, 2021