خواتین کو گراس روٹ سے ہی بااختیار بنانا ہوگا: نوشین حامد

لاہور (لیڈی رپورٹر)تحریک انصاف شعبہ خواتین پنجاب کی صدر ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا کہ پاکستانی خواتین کسی سے کم نہیں مگران کیلئے مواقع کی دستیابی بہت اہم ہے، خواتین کو گراس روٹ سے ہی با اختیار بنا نا ہوگا ۔ انہوںنے ان خیالات کااظہار انسانی حقوق کی تنظیموں ساؤتھ ایشیا پاکستان پارٹنرشپ پاکستان اور عورت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام جمہوریت اور با اختیار عورت کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر رکن پنجاب اسمبلی کنول لیاقت، جماعت اسلامی کی رہنما ثمینہ سعید، زاہداسلام، عمار علی جان، محمد تحسین، گل مہر  ودیگرشامل تھے ۔ کنول لیاقت نے کہا کہ خواتین کو مقامی نظام حکومت کا لازمی حصہ بنانا ہی تمام مسائل کا حل ہے۔ثمینہ سعید نے کہا کہ قرآن اور سنت کی بالا دستی ہی ہماری جماعت کا منشور ہے جبکہ اسلامی اور فلاحی ریاست سب کا ایجنڈا ہونا چاہئے۔جذبہ پروگرام کی ڈائریکٹرگل مہر نے سیمینار کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہر فورم پر خواتین کی شمولیت کو یقینی بنانا ہوگا، سیمینار میں خواتین وغیرہ کے حقوق بارے ایک چارٹرڈ آف ڈیمانڈ بھی پیش کیا گیا، جس کے اہم نکات میں سیاسی جماعتوں کے منشور میں خواجہ سراؤں کا تحفظ،با اختیار نیشنل کمیشن اسٹیٹس آف وومن،پراونشل کمیشن اسٹیٹس آف وومن کا قیام،صوبائی اور سرکاری سطح پر بننے والی سرکاری کمیٹیوں میں سول سوسائٹی کے نمائندگان کو شامل کرنا،لوکل گورنمنٹ کو آ ئینی تحفظ فراہم کرنا، نوجوان، اقلیت اور کسان مزدور کی سیٹوں پر خواتین کو 50 فیصد نمائندگی،سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور پراونشل میں خواتین کو شامل کرنا، پانچ فیصد جنرل کوٹہ سیٹوں پر خواتین کو مضبوط حلقوں میں نمائندگی، اقلیتی نمائندگان کو جنرل سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا موقع دینا،ہر پارٹی پچاس فیصد نوجوانوں کو الیکشن ٹکٹ جاری کرنا اور سیاسی جماعتیں کا  اپنے ونگز میں خواتین کی شمولیت یقینی بنانا شامل تھا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...