شجاعت، طارق چیمہ کا معاملہ قانون سے انحراف، کنور دلشاد، دونوں  اخلاقی جواز کھو بیٹھے: افضل خان 

اسلام آباد (خبر نگار) مسلم لیگ ق کے صدرچودھری شجاعت  اور جنرل سیکرٹری طارق بشیر چیمہ کو عہدے سے فارغ کرنے کیلئے مسلم لیگ ق کی ورکنگ کمیٹی اجلاس کے حوالے سے مختلف آراء پائی جاتیں ہیں۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمشن آف پاکستان کنور دلشاد کا کہنا ہے پاکستان مسلم لیگ  کی ورکنگ کمیٹی نے پولیٹیکل پارٹی ایکٹ 2017ء کی شق 205 سے انحراف کیا ہے جبکہ سابق سیکرٹری الیکشن کمشن آف پاکستان افضل خان نے کہا ہے کہ چودھری شجاعت بطور صدر اخلاقی جواز کھو بیٹھے ہیں۔ طارق بشیر چیمہ اور چودھری سالک لے سوا ساری پارٹی انکے خلاف ہوچکی ہے۔ کنور دلشاد نے روزنامہ نوائے وقت سے گفتگو میں کہا ہے کہ پولیٹیکل پارٹی ایکٹ 2017ء کی شق 205 صدر اور سیکرٹری کے گرد گھومتی ہے۔ ورکنگ کمیٹی میں صدر سیکرٹری چاروں صوبائی صدور اور اسلام آباد کے صدر کو نوٹس کر کے بلایا جاتا ہے۔ کارروائی کیلئے عہدیدار کو بھی شوکاز نوٹس بھیج کر بلایا جاتا ہے یہ آئینی طریقہ کار ہے، جس کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
کنور دلشاد 

ای پیپر دی نیشن