اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی صدارت میں ای سی سی کے اجلاس میں سی بی یو آٹو (کاریں ،گاڑیاں وغیرہ ) موبائل فون سی بی یو اور گھریلو اپلائنسز کے سوا وزارت تجارت کے نوٹیفکیشن کے تحت درآمد کے لئے ممنوع قرار دی جانے والی اشیاء کی درآمد پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔ جن لگژری اشیاء کی درآمد پر سے پابندیاں ا ٹھائی گئی ہے ان میں سینیٹری باتھ روم وئیر، سیگریٹس، کنفیکشنری کی اشیائ، کارن فلیکس، ٹشو پیپر، کراکری کی اشیائ، مجھلی، فٹ وئیر، آئس کریم، لگژری لیدر جیکٹس اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ وزارت کامرس نے اپنی سمری میں کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارہ کو ختم کرنے کے لئے 33کیٹیگری کی اشیاء پر پابندی لگا دی گئی تھی، ان اشیاء کی درآمد میں69 فی صد کمی آ گئی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان تین ممنوعہ اشیاء کو چھوڑ کر یکم جولائی کے بعد بندرگاہوں پر آنے والی اشیاء پر25 فی صد سرچارج لگا کر کلیئر کر دیا جائے۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے دو لاکھ ٹن گندم کی درآمد کے لئے چوتھا ٹینڈر جاری کیا۔ 6 بین الاقوامی سپلائرز نے اس میںحصہ لیا، جن میں سے 5نے ریٹ دیئے۔ ای سی سی نے سب سے کم بولی دینے والی فرم میسرز فیلکون بریض کی پیشکش کو قبول کر لیا جس نے 407ڈالر میٹرک ٹن میں گندم فراہم کرنے کی پیش کش کی تھی۔ ٹی سی پی کو ہدایت کی گئی کہ وہ روسی حکام سے کم ریٹ پر گندم کی خریداری کے لئے مذاکرات کرے۔ وزارت آبی وسائل نے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں دہشت گردی کے واقعہ میں ہلاک ہونے والے باشندوں کے لیے معاوضے کے پیکج کی سمری پر ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ کہ ای سی سی کے پہلے فیصلے 11.6 ملین امریکی ڈالرکے مطابق معاوضے/ خیر سگالی پیکیج کی رقم کی منظوری دی تھی وہی رہے گا۔ وزارت صنعت و پیداوار نے فاطمہ فرٹیلائزر (شیخوپورہ پلانٹ) اور ایگری ٹیک کو درپیش مسائل پر سمری جمع کرادی۔ ای سی سی نے بحث کے بعد دونوں پلانٹس کو مقامی گیس پر منتقل کرنے کے ای سی سی اور وفاقی کابینہ کے پہلے فیصلے کی تعمیل کو یقینی بنانے کی منظوری دی۔ ای سی سی نے پٹرول اور ڈیزل پر سات روپے فی لیٹر مارجن کی منظوری دی۔
ای سی سی