سکھر(بیورو رپورٹ) آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے بانی و قائد حاجی محمد ہارون میمن نے کہا ہے کہ حکومت جب تک آئی ایم ایف کے پاکستان دشمن ایجنڈے سے باہر نہیں نکلتی قومی معیشت کا بحال ہونا مشکل ہے آئی ایم ایف کی ایما پر ٹیکسوں کی بھرمار سپر ٹیکس سمیت دیگر ٹیکس پر ٹیکس لگانے سے ملک بھر میں کاروبار پر جمود طاری ہوچکا ہے سرمایہ کاری رک چکی ہے صنعت و تجارت کا پہیہ جام ہوچکا ہے حکومت ملک میں معاشی صورتحال بہتر بنانا چاہتی ہے تو سپر ٹیکس سمیت تمام نئے ٹیکس فوری طور پر ختم کرے جیولرز اور دیگر شعبہ جات پر لگائے گئے جبری ٹیکس ختم نہ کئے گئے تو ملک گیر احتجاج کیا جائیگا حکومت بجلی گیس پیٹرول، خوردنی تیل اور اشیائے ضرورت کی قیمتیں کم کرے تاکہ غریب عوام کو ریلیف مل سکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے دفتر میں تاجروں اور صارفین سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کا تسلسل ہے یہ حکومت بھی عوامی توقعات پر پورا نہ اترسکی ہر حکومت نے وفاقی اور صوبائی وزراء مشریوں، معاونین خصوصی کی تعداد بڑھا کر قومی خزانے پر بہت بوجھ ڈالا جس کا خمیازہ غریب عوام کو مہنگائی کی صورت میں بھگتنا پڑرہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے درخواست کی تھی کہ سادگی اپنائی جائے کفایت شعاری کی قومی پالیسی بنائی جائے غیر ضروری اور غیر ترقیاتی اخراجات ختم کئے جائیں۔ تمام عہدیداران صدر وزیراعظم گورنر وزرائے اعلیٰ وفاقی اور صوبائی وزراء بیوروکریسی کے افسران انتظامی افسران چھوٹی گاڑیاں استعمال کریں بڑی گاڑیوں کا ستعمال بلکل بند کیا جائے قومی بچت کی پالیسیاں بنائی جائیں انہوں نے کہا کہ تاجروں کو تنگ و پریشان کرکے قومی حکومت کامیاب نہیں ہوسکتی ۔