یزیدیت میں حکام قانوانین کو تحریف کرکے اپنامقصدپورا کرتے : ساجد نقوی


لاہور(خصوصی نامہ نگار) عاشورہ محرم الحرام 1445 ھ کے موقع پر قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے اپنے پیغام میں کہاکہ یزید کا دور ایسا تھا کہ احکام اسلام کو کھلونا بناکر، اطاعت خداوندی کو ترک کرکے، شیطان کی پیروی کو اپنا نصب العین بنا کر، قرآنی احکامات اور سنت رسول میں تحریف کرکے، اسلامی تعلیمات کو نابود کرکے، عدل اجتماعی کے تصور کا خاتمہ کرکے، بنیادی انسانی حقوق سلب کرکے، معاشی و سماجی ناانصافی قائم کرکے، خدا کے حلال کو حرام اور حرام کو حلال میں بدل کر، بدعتیں زندہ کرکے، فحاشی وعریانی کو فروغ دے کراور قومی خزانے کو اپنے ذاتی و حکومتی مفادات و مقاصد کیلئے استعمال کر کے دین الٰہی میں تبدیلی کی جارہی تھی۔ شریعت محمدی کا حلیہ بگاڑا جا رہا تھا۔محسن انسانیت‘ نواسہ پیغمبر اکرم سیدالشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام نے بزور مسلط کی جانیوالی حکمرانی کوماننے سے انکار کردیا۔ اسلامی اصولوں اور بنیادی انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کی نفی پر مبنی جابرانہ نظام کو تسلیم نہ کیا۔ اوپرے کلچر اور تہذیب کو ٹھکرا دیا اور اصلاح امت ، معروف (نیکی) کو پھیلانے اورمنکر (برائی) کومٹانے کیلئے مدینہ سے ہجرت اختیار کی اور اس راستے میں جتنی بھی مشکلات پیش برداشت کیں حتی کہ شہادت کی سعادت کو بھی قبول کیا۔

ای پیپر دی نیشن