لندن (نوائے وقت رپورٹ) برطانوی کاو¿نٹی کرکٹ کلب یارکشائر پر نسلی تعصب برتنے پر 4 لاکھ پاو¿نڈز جرمانہ عائد کر دیا گیا۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کرکٹ ڈسپلن کمیٹی نے جرمانہ پاکستانی نژاد کرکٹر عظیم رفیق کی شکایت پر عائد کیا۔ عظیم رفیق نے گزشتہ سال کلب میں نسلی امتیاز کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف کیا تھا۔ یارکشائر کاوئنٹی نے جرمانہ اور سزا کو تسلیم کر لیا ہے اور کلب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آئندہ ایسے واقعات کو روکنے کیلئے یارکشائر کاوئنٹی اقدامات کرے گی۔ دوسری جانب انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے چیف ایگزیکٹو رچرڈ گولڈ کا کہنا ہے کہ اس کھیل میں نسلی تعصب کی کوئی گنجائش نہیں۔ خیال رہے کہ یارکشائر کاوئنٹی پر گزشتہ ماہ دو سال کی پابندی اور 3 لاکھ پاو¿نڈز جرمانہ عائد کیا گیا تھا، کیس کی مزید سماعت کے بعد جرمانہ 4 لاکھ پاو¿نڈز کردیا گیا۔ یاکشائر کاو¿نٹی کو 48 پوائنٹس سے بھی محروم ہونا پڑا۔ عظیم رفیق کے انکشافات کے بعد ٹیسٹ کرکٹر گیری نیلنس نے عظیم رفیق پر نسل پرستانہ جملے کسنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں ایسا عمل کیا تھا جس پر وہ شرمندہ ہیں۔ ای سی بی نے پاکستانی نژاد انگلش کرکٹر عظیم رفیق کے ساتھ نسلی تعصب کا رویہ اختیار کرنے پر انگلش کاو¿نٹی کلب یارکشائر کے انٹرنیشنل میچز کی میزبانی پر پابندی عائد کردی تھی۔ اس کے علاوہ ای سی بی نے انگلش کرکٹر گیری نیلنس کو بھی غیر معینہ مدت کیلئے معطل کردیا تھا جس دوران وہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم میں منتخب نہیں ہوسکتے تھے جبکہ ان کے خلاف بورڈ کی ریگولیٹری تحقیقات بھی شروع کی گئی تھی۔