فہمیدہ کوثر
تاریخ کی گود میں ایسے بشمار واقعات ہیں جو درس۔نصیحت بھی ہیں اور درس۔عبرت بی ہیں کہ آمرانہ اور شخصی حکومتیں جب جب پنجے گاڑ لیتی ہیں استبداد جنم لیتا ہے ویسے تو استبداد میں ظلم ناانصافی طاقت ہوس۔اقتدار مظلوم پر ستم وغیرہ شامل ہے لیکن یہ اسوقت خطرناک ہوجاتی ہے جب اس میں ذاتی انا شامل ہوجاتی ہے تو بغض جنم لیتا ہے اور بغض نظریہ طاقت کو مضبوط کرتا ہے تاریخ گواہ ہے کی اس استبدادی نظام کے خلاف ہمیشہ تحریکیں اٹھتی ہیں اور جلد یا بدیر اس نظام کوجڑ سے اکھاڑ پھینکتی ہیں امام حسین کی سچائی اور ظلم واستبداد کے لئے بہت بڑی جدوجہد تھی جو آج بھی باطل کے خلاف کھلااعلان جنگ ہے
اترا وہ پوری شان سے میدان جنگ میں
ایمان کی قسم ہے جو میرا حسین ہء
ہرسمت اک بار تھاسرکش ہواؤں کا
ڈٹ کرکھڑا رہاتھا جو میرا حسین ہے
جھکتا وہ کس طرح کسی باطل کے سامنے
اسلام کا بھرم ہے جو میرا حسین ہے
امام حسین نے حق کی راہ میں جان دے کریہ پیغام دیا کہ اسلام کی سربلندی کے لئے جان کا نذرانہ دے کر سرخرو ہونا ہی اصل جہاد یہی ہے اقبال کافلسفہ بھی اسی خودی کے اردگرد گھومتا ہے جس میں خوداری لازمی ہے چاہے وہ ذات کے لئے ہو وطن کے لئے یا حق کا جھنڈا سربلند کرنے کے لئے ہو
سرداد نہ داد دست در دست یزید
حقا کہ بنائے لاالہ است حسین
امام حسین امر ہوگئے اور یزید تاریخ کے صفحوں میں ملعون ٹھہرا جب تک دنیا قائم رہے گی اسلام کی سر بلندی کے لئے ان کی جدوجہد زندہ رہیگی
سب کی عقیدتوں کا وہ مظہر حسین ہیں
ہے سچ یوں آج زندہ کہ گھر گھر حسین ہیں
وہ قافلہ حسین کا حق پر ڈٹا رہا
اسلام اک جھلک تھا اور منظر حسین ہے
تاریخی حوالوں سے دیکھا جائے تو سانحہ کربلا کے بعد بنو امیہ اپنے پاؤں پر زیادہ عرصہ قائم نہ رہ سکی اور زمین بوس ہوگئی جس عمارت کی بنیادوں میں ہی ظلم استبداد خون اور بربریت ہو وہ بہت جلد زمین بوس ہوجاتی ہیں امام حسین اور ان کے اہل۔ خانہ پر پانی کی بندش اور تیروں کی بارش کا سلسلہ چل نکلا استبدادی حکومت نے امام حسین کو شہید کردیا تاہم وقت نے ثابت کیا کہ حق کومٹانا آسان نہیں ظلم جب حد سے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے یزید کی حکومت زیادہ دیر قائم نہ رہی بنو امیہ نے اس واقعہ کے نتائج بھگتے ہاشمی تحریک اسی کاشاخسانہ ہے جو بعد میں عباسی تحریک میں منتقل ہوگئی اور عباسیوں نے انکی حکومت کاتختہ پلٹ دیا عباسیوں کو بنی امیہ سے اسقدر نفرت تھی کہ ان کوچن چن کر قتل کروایا یزید کے ظلم اور استبداد کا قرض بنوامیہ نے چکایا کہاجاتا ہے کہ عباسی خلیفہ ابوالعباس نے بچے کھچے امویوں کو کھانے پر بلایا ایک شاعر شیل بن عبداللہ نے شعر پڑھا جسکا مفہوم یہ تھا کہ ان لوگوں کے دل صاف نہیں ان کے دلوں میں بیماریاں ہیں تو کوڑا اٹھا اور ان کا قلع قمع کردے خلیفہ نے ان سب کو کوڑوں سے پٹوایا اور ان کی نیم مردہ لاشوں پردستر خوان بچھا کر کھانا کھایا صرف ایک اموی شہزادہ عبدالرحمان بچ نکلا اور اس نے اندلس میں اپنی حکومت کی بنیاد رکھی فاشسٹ حکومتوں کے خلاف نفرت کے جذبات پیدا ہونا قدرتی عمل اور بنی امیہ کو سانحہ کربلا کے بعد یہی نفرت لے ڈوبی امام حیسن حق کے علمبردار تھے انکا باطل کے خلاف خون سے سینچا گیا پودا اس بات کی دلیل ہے کہ دوریزیدیت کو ہمیشہ زوال ہے
اک معرکہ جو حق کا ہو اپنی مثال ہے
دور یزیدیت کو ہمیشہ زوال ہے
دور۔ یزیدیت کوہمیشہ زوال ہے
Jul 29, 2023