ایم پی اے کے بھائی ‘بھتیجے کا قتل‘ تفتیش میں اہم پیش رفت

کراچی (سٹاف رپورٹر) ڈیفنس میں ایم پی اے اسلم ابڑو کے بھائی اور بھتیجے کے قتل کے واقعے کی تفتیش میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ پولیس واقعے میں استعمال کی جانے والی گاڑی کے مالک تک پہنچ گئی جبکہ ملزمان کے فرار کا روٹ میپ بھی تیار کرلیا گیا ہے۔دوسری جانب واقعہ کا مقدمہ تاحال درج نہیں ہو سکا۔ پولیس مقتولین کے اہلخانہ کی جانب سے مقدمہ کا اندراج کرانے کا انتظار کر رہی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ گاڑی جس کے زیر استعمال تھی اسے پولیس نے حراست میں لے لیا، گاڑی قانونی ہے اور کئی مرتبہ فروخت ہوئی ہے۔ واقعے میں مجموعی طور پر پولیس نے 2 افراد کو حراست میں لیا ہے جن سے پوچھ گچھ جاری ہے۔تحقیقاتی حکام کے مطابق ملزمان نے واردات کے لیے مکمل ریکی کے بعد ڈیفنس میں جائے وقوعہ کا انتخاب کیا، اکرم ابڑو کیفے کلفٹن کے عقب میں واقع گھر سے گاڑی میں روانہ ہوئے تھے جس کے بعد خیابان اتحاد سے کورنگی کریک روڈ تک ملزمان اکرم ابڑو کی گاڑی کے آگے پیچھے رہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کے پاس اکرم ابڑو کی نقل و حرکت کی مکمل معلومات ہونے کا شبہ ہے، ملزمان نصف گھنٹے تک اکرم ابڑو کے گھر سے نکلنے کا انتظار کرتے رہے۔ تحقیقاتی حکام کے مطابق مقتولین کی ریکی کرنے کے لیے گروہ کا سرغنہ تین روز سے کراچی میں موجود تھا، فائرنگ کے واقعہ کے بعد ملزمان کریک روڈ سے قیوم آباد کی جانب فرار ہوئے، قیوم آباد میں ایک سپر مارکیٹ کے پاس تک ملزمان کی موجودگی کا سراغ لگایا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ واردات میں استعمال کی گئی کار گینگ لیڈر نے اپنے دوست سے کام کے بہانے لی تھی، دہشتگردی میں موٹر سائیکلوں کے علاوہ کار نمبر ANJ688استعمال کی گئی جب کہ کار کی رجسٹریشن کی مدد سے اصل ملزم کا سراغ مل گیا۔ واضح رہے کہ 26 جولائی کو ڈیفنس فیز سیون میں عائشہ مسجد کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان نے کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایم پی اے اسلم ابڑو کا بھائی اور بھتیجا جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 2 افراد شدید زخمی ہوئے۔

ای پیپر دی نیشن