اسلام آباد(نا مہ نگار)بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں محرم الحرام کے موقع پر قابض بھارتی حکام دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں مصروف ہیں، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انتہائی محدود پیمانے پر چند افراد پر مشتمل محرم کے جلوس کی اجازت دی ہے اس محدود جلوس سے بھارت دنیا کو یہ غلط پیغام دینا چاہتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات امن کی جانب لوٹ رہے ہیں، بھارت انسانی حقوق سلب کرنے کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے مذہبی حقوق بھی سلب کرنے کا وطیرہ جاری رکھے ہوئے ہے ،ایک جانب منی پور میں عیسائیوں کی نسل کشی جاری ہے جبکہ دوسری جانب سکھوں اور نچلی ذات کے ہندوں کے حقوق کی پامالی بھی بلا روک ٹوک جاری ہے اب دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انتہائی محدود پیمانے پر چند افراد پر مشتمل محرم کے جلوس کی اجازت دی ہے اس محدود جلوس سے بھارت دنیا کو یہ غلط پیغام دینا چاہتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات امن کی جانب لوٹ رہے ہیںجبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارتی مظالم کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں لاوا ابھی تک ابل رہا ہے بھارت کے دوغلے معیار کی یہ حالت ہے کہ نہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو عید کی نمازوں کی اجازت دی جاتی ہے او رنہ ہی مقبوضہ وادی میں مبصرین کو داخلے کی اجازت ہے محرم کے ایسے جلوس کی وجہ سے کشمیریوں کے آزادیِ مذہب کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیںایسے بھارتی اقدامات سراسر متعصبانہ اور مسلمانوں کے دینی امور میں صریح مداخلت ہے بھارتی حکومت ہندوں کی امرناتھ یاترا کے لیے تمام وسائل اور سہولیات فراہم کرتی ہے لیکن کشمیری مسلمانوں عبادات پر پابندی عائد ہے محرم کے جلوس نکالنے پر عزاداروں کو وحشانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے ان بھارتی اقدامات کی وجہ سے مقبوضہ کشمیری اپنے ہی علاقے میں دوسرے درجے کے شہری بن کر رہ گئے ہیں بھارتی طاغوت کشمیریوں کو حق پر مبنی جدوجہدآزادی سے دور کرنے کیلئے ایسے گھنائونے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔