آج بھی حسینیت‘ یزیدیت برسرپیکار‘ حکمران مفادات کیلئے قوانین بنا رہے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حسینیت اور یزیدیت آج بھی برسرِ پیکار ہیں۔ حسینؓ ہمارے آئیڈیل، ان کی قربانی، قربانیوں کی معراج ہے۔ کربلا کا درس یہ نہیں کہ سال کے ایک دو روز غم حسین میں گزار کر بقیہ 364 دن ظالم کا ساتھ دیا جائے، مردہ یزید پر لعن طعن اور زندہ یزید کا جھنڈا اٹھا رکھا ہو۔ حضور نے فرمایا جو شخص جانتے ہوئے ظالم کا ساتھ دیتا اور اسے مضبوط کرتا ہے اس کا امت سے کوئی واسطہ نہیں۔  حسینؓ اور اس کے ساتھیوں نے ملوکیت کو چیلنج کیا۔ واقعہ کربلا کا درس ہے کہ ظاہری کامیابی کی کوئی حیثیت نہیں، حق کا ساتھ دینا اور اس پر ڈٹے رہنا اصل کامیابی ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا، 75برسوں سے یہاں فوجی اور جمہوریت کے روپ میں شخصی حکومتیں چلی آ رہی ہیں، وسائل پر دو فیصد اشرافیہ قابض ہے، معاشی نظام انگریز کے دیے گئے 1839ء ربا ایکٹ پر کھڑا ہے، تعلیمی نظام طبقاتی ہے۔ قوم فرسودہ نظام کو بدل کر اللہ کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کرے، یہی واقعہ کربلا کا درس ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ کی جامع مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ کی سربراہی میں وفد جن میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لاہور خالد بٹ، صدر جے آئی یوتھ لاہور جبران بٹ اور دیگر شامل تھے سے ملاقات کے دوران سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت جاتے جاتے عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسا رہی ہے۔ حکمران پارلیمنٹ میں عوامی مفادات کی بجائے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے دھڑا دھڑ قوانین بنا رہے ہیں۔ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی 15ماہ کی کارکردگی صفر ہے۔

ای پیپر دی نیشن