لاہور(لیڈی رپورٹر) پنجاب ٹیچرز یونین کے جنرل سیکرٹری رانا لیاقت علی نے کہا ہے کہ ضلع لاہور میں اساتذہ کو گھمبیر مسائل کا سامنا ہے۔ کلریکل عملہ ہونے کے باوجود اساتذہ کی ڈیوٹیاں ڈیٹا انٹری پر لگا دی گئیں ہیں جو سراسر ذیادتی و ناانصافی ہے۔ پنشن اور لیو کیسز کئی کئی روز دفاتر میں زیر التواء پڑے رہتے ہیں کوئی پرسان حال نہیں۔ ڈیرھ سال سے ان سروس پرموشن اساتذہ کیلئے خواب بنی ہوئی ہے۔30 دن قبل ہونیوالی ڈی پی سی کے باوجود پرموٹی اساتذہ کی کوئی حتمی لسٹ جاری نہیں ہو سکی اور نہ ہی اس بارے کسی کو کوئی معلومات دی جاتی ہیں۔ دفتری نظام جمود کا شکار ہے۔ اساتذہ کو درخواست جمع کروانے پر وصولی دی جاتی ہے جبکہ ڈائری نمبر کے دو تین دن کے بعد دوبارہ دفتر کا چکر لگانا پڑتا ہے۔ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت مانگی گئی معلومات/ ریکارڈ ملنا بھی محال ہے۔ ہذا چیف ایگزیکٹو آفیسر لاہور پرویز اختر خان سے مطالبہ ہے ماتحت دفاتر میں اساتذہ کے زیر التواء مسائل کی طرف خصوصی توجہ فرمائیں۔ اساتذہ کی بجائے کلریکل عملہ کو ڈیٹا انٹری پر تعینات کیا جائے ۔پنشن و لیو کیسز3 روز کے اندر نمٹائے جائیں،۔ دفاتر میں ڈائری کلرکس کو درخواست کا ڈائری نمبر دینے کا پابند کیا جائے۔ پرموٹ ہونیوالے اساتذہ کی لسٹیں فی الفور جاری کی جائیں۔