گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی )صدر مر کزی انجمن تاجران گوجرانوالہ شیخ بابر کھرانہ ، جنرل سیکرٹری میاں ثاقب غفور، صدر کلاتھ مارکیٹ بورڈ شیخ افضل جج اور جنرل سیکرٹری شیخ جواد اسحاق، کنوینئرنعیم یونس بٹ اور صدر مدینہ کلاتھ مارکیٹ افضل شاکر نے کہا ہے کہ آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظر ثانی تک ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، مہنگی بجلی سے ہرفردمتاثر ہواہے اس حوالے سے آئی پی پیز سے بات کی جائے ، آئی پی پیز24کروڑ عوام اور انڈسٹری کا مسئلہ ہے ، پوری پاکستانی قوم اس وقت زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہے کہ پرائیویٹ بجلی کمپنیوں کو حکومت عوام کی خون پسینے کی کمائی سے سالانہ دو ارب نہیں دو ہزار ارب روپے کیپسٹی چارجز کی مد میں ادائیگی کر رہی ہے جبکہ یہ بجلی گھر بند پڑے ہیں،یہ تو عوام کی رگوں سے خون نچوڑنے والی بات ہوئی،عوام بجلی کے بل ادا کریں یا بچوں کو بھوکا ماریں، تاجر رہنمائوں نے کہا ہے کہ آئی پی پیز سے معاہدوں کے ذمے دار کون ہیں یہ سوال بلین نہیں ٹریلین ڈالر کا ہے، ضروری ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے تاکہ اصل ذمے داران کے چہرے سامنے آسکیں جنہوں نے قوم و ملک کیخلاف یہ بھیانک سازش کی،یہ بھی پتہ چلے گا کہ جب یہ ملک دشمن معاہدہ ہو رہا تھا تو ملک کے اصل ذمے داران کہاں سو رہے تھے انہوں نے بروقت ایکشن کیوں نہیں لیااس معاہدے کو ہونے سے کیوں نہیں روکا اس طرح کے معاہدے کبھی بھی شفاف نہیں ہوتے۔