اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزارت توانائی کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ کی مفت بجلی ختم کرنے کے اعلان پر متعدد اراکین قومی اسمبلی سپیکر ایاز صادق کے پاس پہنچ گئے۔ قومی اسمبلی میں اراکین نے تحریک استحقاق جمع کروا دی۔ اراکین نے سپیکر قومی اسمبلی سے کہا کہ ارکان اسمبلی پارلیمنٹ لاجز کا کرایہ ادا کرتے ہیں‘ بجلی اور گیس کا بل بھی دیتے ہیں اور انتخابات میں حصہ لینے سے پہلے تمام ادائیگیوں کا این او سی جمع کروانا لازم ہوتا ہے۔ قومی اسمبلی کے اراکین نے کہا کہ وزارت توانائی اپنے بیان کی تردید کرے۔ سپیکر اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ وہ ہاؤس کے کسٹوڈین ہیں‘ ارکان کی عزت و توقیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ جس کے بعد اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں پاور ڈویژن نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ اور بیورو کریٹس کو مفت بجلی فراہمی کی خبروں میں صداقت نہیں۔ پاور ڈویژن کے مطابق کسی بھی سرکاری ادارے کو بجلی مفت فراہم نہیں کی جاتی۔
ارکان کا سپیکر سے احتجاج‘ تحریک استحقاق جمع‘ پارلیمنٹیرینز کو مفت بجلی نہیں ملتی‘ پاور ڈویژن
Jul 29, 2024