اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ 126 ممالک کے تاجروں، سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو بغیر فیس کے 24 گھنٹے کے اندر آن لائن نظام کے تحت ویزے جاری کئے جائیں گے۔ ویزا پالیسی میں نرمی کے فیصلے سے پاکستان غیر ملکیوں کے لئے کاروبار اور سیاحت کے حوالے سے ایک پرکشش مقام بن جائے گا، ویزا پالیسی میں نرمی سے معیشت مستحکم ہو گی، سرمایہ کاری، سیاحت بڑھنے سے زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا۔ گزشتہ روز وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیرونی سرمایہ کاروں،کاروباری برادری اور سیاحوں کے لئے ویزا کے حصول کو سہل اور آسان بنانے کے حوالے سے کہا کہ وفاقی وزارت داخلہ اور دیگر متعلقہ وزارتوں نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ویزا رجیم میں نرمی کی ہے جو کہ ایک انتہائی مثبت پیشرفت ہے، گلف کنٹریز کونسل کے ممالک کے کاروباری شخصیات کے لیے پاکستان میں ویزا فری انٹری کی منظوری دی گئی ہے جس کی بدولت خلیجی ممالک سے پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے مواقع مزید بڑھیں گے۔ 126 ممالک کے تاجروں اور سیاحوں کو ویزا فیس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ مذہبی سیاحت میں بہتری کے حوالے سے تیسرے ملک کا پاسپورٹ رکھنے والے سکھ یاتریوں کے لئے ویزا آن ارائیول کی سہولت کے لئے الگ سے سب کیٹگری کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے ہوائی اڈوں پر الیکٹرانک گیٹس کا ای نظام کا نفاذ کیا جا رہا ہے۔ پاکستان میں بہت سے مذاہب کے مقدس مقامات موجود ہیں اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے دیگر شمالی علاقے سیاحوں کے لئے جنت ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی ویزا رجیم پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے حوالے سے وفاقی وزارت داخلہ میں ایک ڈیش بورڈ بھی قائم کیا جائے گا جو کہ موخر الذکر ممالک کے حوالے سے ویزا فری اینٹری، بزنس ویزا لسٹ اور ٹورسٹ ویزا آن ارائیول کی نگرانی کرے گا اور جائزہ رپورٹ فراہم کرے گا، نئی ویزا رجیم پر وزارت داخلہ اور دیگر متعلقہ وزارتوں اور اداروں کی کارکردگی لائق تحسین ہے۔ ادھر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کی ملک گیر مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیپاٹائٹس کی روک تھام، تشخیص اور علاج کے لیے فوری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے، حکومت ہیپاٹائٹس کی وجہ سے درپیش چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے پر عزم ہے، ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے پروگرام کے تحت پاکستان کے ہر شہری کو ہیپاٹائٹس سی کے لیے سکریننگ اور علاج کی سہولیات تک مفت رسائی حاصل ہوگی، ہمیں اس بیماری کو ختم کرنے اور سب کے لیے صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہیپاٹائٹس سے آگاہی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات میں تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے، ہمیں اس بیماری کو ختم کرنے اور سب کے لیے صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہیپاٹائٹس ایک خاموش وبا ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ پاکستان میں ایک بہت بڑی آبادی ہیپاٹائٹس سی انفیکشن سے متاثر ہے، عالمی سطح پر 60 ملین ہیپاٹائٹس سی کیسز میں سے 10 ملین متاثرہ کیسز پاکستان میں ہیں۔ خدشہ ہے کہ اگر وائرل ہیپاٹائٹس کی روک تھام اور خاتمے کے لیے ضروری اقدامات نہ کیے گئے تو ہم جگر کے کینسر کی وبا بھی دیکھ سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بحیثیت قوم، ہم نے آگاہی مہم ، ویکسی نیشن پروگراموں، جانچ اور علاج تک بہتر رسائی کے ذریعے وائرل ہیپاٹائٹس سے نمٹنے میں اہم پیش رفت کی ہے، تاہم ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، ہمیں ہیپاٹائٹس کی روک تھام کو ترجیح دینی ہے، جلد تشخیص کو یقینی بنانا اور سب کے لیے سستی اور قابل رسائی علاج فراہم کرنا ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بطور وزیر اعلی پنجاب میرے دور میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا جو کہ ایک سنگ میل ہے۔ پنجاب کے تمام 36 اضلاع میں ہیپاٹائٹس کے حوالے سے جدید فلٹر کلینکس کے ساتھ گردے اور جگر کے مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ہیپاٹائٹس کی وجہ سے درپیش چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے پر عزم ہے، اس حوالے سے مجھے ایک ملک گیر مہم، جس کا مقصد ہیپاٹائٹس سی کو ختم کرنا ہے، کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان کے ہر شہری کو ہیپاٹائٹس سی کے لیے سکریننگ اور علاج کی سہولیات تک مفت رسائی حاصل ہوگی۔ افراد کی صحت اور بہبود کو بہتر بنانا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اس کے نقصانات کو کم کرنا ، جگر کے کینسر اور اس بیماری سے قبل از وقت موت کے خدشات کو کم کرنا ہے۔