حکومت آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی کرے،نعیم اشرف

راولپنڈی(جنرل رپورٹر )راولپنڈی چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کے قائم مقام صدر نعیم اشرف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ موجودہ آئی پی پی معاہدے تباہی کا ایک نسخہ ہیں، جس سے ہماری قوم کی خوشحالی کی قیمت پر صرف چند مراعات یافتہ افراد کو فائدہ ہوتا ہے۔ہم 40 خاندانوں کے مفادات کیلئے کروڑ وںلوگوں کو یرغمال نہیں ہونے دے سکتے نعیم اشرف نے اس بات پر زور دیا کہ آئی پی پی  کو ترجیحی سلوک کے بغیر باقاعدہ کاروبار سمجھا جانا چاہیے۔. انہوں نے کہا، ''حکومت کو صرف حقیقی پیداوار کے لیے ادائیگی کرنی چاہیے، صلاحیت کے چارجز کے لیے نہیں۔''. ''اپنے لوگوں پر اضافی اخراجات کا بوجھ ڈالنا غیر منصفانہ ہیں ائی پی پیز کے معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی بڑھتی ہوئی شرحوں نے پاکستان کی 25 فیصد صنعت کو بند کرنے پر مجبور کر دیا ہے، جس سے عالمی مقابلہ ناممکن ہو گیا ہے نعیم اشرف نے کہا، ''ہماری پیداواری لاگت آسمان کو چھو رہی ہے، جس سے بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ 80 فیصد ائی پی پیز کمپنیاں پاکستانیوں کی ہیں جس میں 52 فیصد گورنمنٹ کی اور 28 فیصد پرائیویٹ پاکستانیوں کی ہیں تو پھر پاکستانیوں کو ہی پاکستانی عوام کا خیال رکھنا ہوگا . نعیم اشرف نے کہا کہ ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ ائی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کرے اور لوگوں پر بوجھ کم کرے۔

ای پیپر دی نیشن