(نسیم الحق زاہدی)
ایف سی(فرنٹ ئیر کور) بلوچستان کا قیام 2017ء میں عمل میں لایا گیا،اس فورس کو تشکیل دینے کا مقصد پاکستان کے جنوب مغربی حصے میں افغانستان اور ایران کے ساتھ ملک کی سرحدوں کی نگرانی اور صوبہ بلوچستان میں امن وامان کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ داخلی اور سرحدی سلامتی کے علاوہ قومی اور عسکری اہمیت کے منصوبوں کو بھی تحفظ فراہم کرنا تھا۔اس فورس نے ان سات سالوں میں نہ صرف خود کو منظم کیا بلکہ اپنی افرادی قوت کو پیشہ ورانہ تربیت دی،سرحدی علاقوں کی حفاظت اور امن وامان کی بحالی کی اپنی بنیادی ذمہ داریوں کو انتہائی بہترین اور موثر انداز میں پورا کیا۔ لوگوں کی فلاح وبہبود تعلیم کے فروغ،صاف پانی کی فراہمی،صحت کی سہولیات اور مختلف اوقات میں آنے والے قدرتی آفات میں اوربالخصوص سی پیک جیسے میگا پراجیکٹس کی حفاظت اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قابل ستائش خدمات سرانجام دی ہیں۔جن میں سے چند ایک کا ذکر،رواں سال ایف سی بلوچستان (ساؤتھ)کی جانب سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے 20سے زائد فری میڈیکل کیمپس کاانعقاد کیا گیا۔یہ میڈیکل کیمپس کیچ،دشت،ہوشاب،پنجگور،خاران،دالبندین اور نوکنڈی کے دور دراز علاقوں میں لگائے گئے،جن میں 7646سے زائد مریضوں کا مفت طبی معائنہ،مختلف لیب ٹیسٹ کرنے کے ساتھ ساتھ ادویات بھی فراہم کی گئیں۔اس وقت ایف سی بلوچستان (ساؤتھ)کے زیر اہتمام 10ایف سی پبلک اسکولز چلائے جارہے ہیں جن میں 561طلباء کو مفت تعلیم فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ صوبے کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے 87طلباء کو ہاسٹل کی سہولت بھی مفت فراہم کی جارہی ہے۔ضلع خاران میں اسپیشل بچوں کے لیے اپنی نوعیت کا اسپیشل چلڈرن سکول قائم کیا گیا ہے جس میں اس وقت 45خصوصی بچے زیر تعلیم ہیں۔ایف سی کے زیر اہتمام چلنے والے ان سکولوں میں 230اساتذہ اور90انتظامی عملہ کام کررہا ہے جوکہ مقامی آبادی کے پڑھے لکھے افراد کے لیے روزگار کا موثر ذریعہ بھی ہے۔اس کے علاوہ یونیورسٹی آف تربت کے 16مستحق طلباء کو تعلیمی وظائف بھی دئیے جارہے ہیں۔یونیورسٹی آف تربت کو6 بسیں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ طلباء اور اساتذہ میں 100سے زائد لیپ ٹاپ کی تقسیم اور 65کلاس رومز میں ائیر کنڈیشن نصب کرنا بھی شامل ہے۔جنوبی بلوچستان کے مختلف سکولوں کی مرمت،ڈیجیٹل کمپیوٹر لیب کا قیام،لائبریریوں کے لیے کتابوں کی فراہمی اور طلباء کے لیے مطالعاتی دورے بھی شامل ہیں۔ رواں ماہ میں ایف سی بلوچستان (ساؤتھ)کی جانب سے ہوشاب کے علاقہ ڈانڈا اور مشکی چاہ میں فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا گیا جس میں 80مرد380خواتین اور80بچوں سمیت 540افراد کا طبی معائنہ کرنے کے ساتھ مفت ادویات بھی فراہم کی گئیں،مشکی چاہ میں ایف سی بلوچستان کی جانب سے ایک روزہ فری طبی میڈیکل کیمپ لگایا گیا جس میں 244مریضوں کا چیک اپ کیا گیا جس میں 75مرد 105خواتین اور64بچے شامل ہیں۔خواتین کے چیک اپ کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے،اس ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ میں لیڈی ڈاکٹر اور میڈیکل سٹاف کو بذریعہ ہیلی کاپٹر کوئٹہ سے مشکی چاہ لایا گیا۔ایف سی بلوچستان نے کھیلوں کے حوالے سے شاندار خدمات انجام دیتے ہوئے صوبے کے مختلف علاقوں میں کھیلوں کے میدان سجائے ضلع پنجگور کے علاقہ پروم میں فٹ بال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا،جس میں مقامی ٹیموں نے حصہ لیا۔اسی طرح19جون سے 04جولائی تک پاک افغان سرحدی شہر برابچہ میں کرکٹ ٹورنامنٹ منعقد کیا گیا جس میں ٹوٹل 8ٹیموں نے حصہ لیا،یہ ٹورنامنٹ مسلسل پندرہ روزجاری رہا۔گوادر میں بین الاقوامی کھیلوں کی سرگرمیوں کا آغاز کیا گیا جس میں پاکستان ہینڈگلائیڈرز اینڈ پیرا گلائیڈنگ ایسوسی ایشن (PHPA)نے خوبصورت ساحلی شہر گوادر میں پیرا گلائیڈنگ جمپ پیڈزکے کامیاب ٹیسٹ کیے،پی ایچ پی اے کا پہلی بار گوادر کے مشہور پاکستان پوائنٹ پر جمپ پیڈکا کامیاب تجربہ کیا۔ایف سی بلوچستان (ساؤتھ)کی زراعت کے شعبہ میں گراں قدر خدمات قابل ستائش ہیں،رواں ماہ میں آئی جی ایف سی اور ضلعی انتظامیہ کا ضلع کیچ کی تحصیل دشت میں مقامی کاشتکاروں کے ساتھ گرینڈ جرگہ کا انعقاد کیا گیا جس میں Initiative Pakistan Green پروکرام کے تحت علاقے میں زرعی شعبے کی ترقی اور رواں کیچ میں 793ٹیوب ویل لگائے جانے کا اعلان کیا گیااس کا مقصد دشت کی غیر آباد زرعی زمین کے لیے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے جس سے مقامی کسانوں کی پیداواری صلاحیت اور ذریعہ معاش میں قابل قدر بہتری ہوگی۔Initiative Pakistan Green کے تحت علاقے میں ٹیوب ویلوں کی کھدائی اور جدید سولر سسٹم کے نظام کی فراہمی بھی شامل ہے جو موجودہ موسم میں نصب کیے جائیں گے،جو مقامی کسانوں کو درپیش پانی کی کمی کو پورا کرکے غیرآباد زرعی زمینوں کو قابل کاشت بنائے گا۔ایف سی بلوچستان (ساؤتھ)کا یہ اقدام پائیدار زراعت اور کسانوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے،جو مقامی کسانوں کے لیے طویل مدتی فوائد یقینی بنائے گا۔ایف سی بلوچستان نے مختلف اوقات میں آنے والی قدرتی آفات میں صوبائی حکومت کی ہر ممکن مدد کی،لوگوں کو بچایا بھی اور برقت ریلیف بھی فراہم کیا۔بحالی کے کاموں میں اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے لوگوں کی شاندار خدمت کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے دوسال قبل جب طوفانی بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے بلوچستان کے طول وعرض میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی،جنوبی بلوچستان میں کھجور کی فصل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ذرائع آمدورفت شدید متاثر ہوا،ان حالات میں ایف سی نے منظم اور فعال انداز میں بہترین خدمات انجام دی ہیں۔اس کے علاوہ پولیو مہم اور مرد شماریوں کی ٹیموں کو فرائض کی انجام دہی کے لیے سازگار ماحول مہیا کیا اور تمام تر ممکنہ سہولتیں فراہم کیں۔بلاشبہ اسمگلنگ ملکی اقتصادیات کے لیے ناسور سے کم نہیں،اسمگلنگ کے ناسور نے ملکی معیشت کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔بلوچستان میں اسمگلنگ کی روم تھام کے لیے ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کامیاب انسداد اسمگلنگ آپریشنز کیے ہیں،ماشکیل،تفتان بارڈر،تربت اور پنجگور اسمگلنگ کرنے والے نیٹ ورک کو موثرطریقے سے ناکام بناتے ہوئے اسمگلروں سے آٹا،چینی،یوریا،چاول،نان کسٹم پیڈگاریاں،نارکوٹکس اور ممنوعہ اشیا ء سمیت غیر ملکی کرنسی پکڑی جس کی مالیت تقریباً دس ارب روپے ہے۔بلاشبہ ملک کی بقاء وسلامتی ہو یادہشت گردی کے سائے ہوں یا پھر کسی بھی قسم کی قدرتی آفات،ایف سی بلوچستان نے ملکی اور عوامی خدمت میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے۔