فرانس کی پولیس نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ اس نے پیرس اولمپکس کے دوران تین اسرائیلی اتھلیٹس کو جان سے مار دینے کی مبینہ دھمکیاں ملنے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ یہ بات پیرس کے پراسیکیوٹر آفس نے اتوار کے روز بتائی ہے۔انسداد سائبر کرائم کے شعبے کے افسر کے جاری کردہ بیان کے مطابق ہم اس امر کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ کھلاڑیوں کے ذاتی معلومات اور کوائف تک رسائی کیونکر ممکن ہو گئی۔ہم سوشل میڈیا پر سے اب ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔واضح رہے اسرائیل قومی سلامتی کے لیے قائم سائبر ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جمعرات کے روز کہا گیا تھا، اس نے ایک تحقیق کے بعد یہ معلومات حاصل کی ہیں کہ ایرانی ہیکرسوشل میٖڈیا پر چینل کھول رہے ہیں اور اولپکس گیمز میں شریک اسرائیلی ٹیم کا ڈیٹا اس چینل پر 'اپ لوڈ 'کرنے والے ہیں۔ تاکہ انہیں دھمکیاں مل سکیں۔'اسی روز اسرائیلی وزیر کارجہ کاٹز نے فرانسیسی ہم منصب کو فون پر بتایا تھا 'ایران کی حمایت یافتہ سازش کے تحت اولمپکس گیمز کے دوران اسرائیلی کھلاڑیوں اور سیاحوں کو نشانہ بنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔'اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے' مزاحمت گروپوں کے اصولوں اور اقدار میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس لیے کسی کا جھوٹ کوئی معنی نہیں رکھتا ہے۔فرانس نے پہلے ہی اسرائیلی اتھلیٹس کو ہمہ وقت کی سیکیورٹی فراہم کر رکھی ہے۔ اسرائیلی حساس ادارہ ' شین بیت ' بھی فرانس کو اس سلسلے میں مدد دے رہا ہے۔