ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن کے ایک حالیہ عمل نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ ایک تقریب کے دوران میں صدر نے ایک ننھے بچے کے گال پر تھپڑ لگا دیا جس نے ان کے ہاتھ کو بوسہ نہیں دیا تھا۔تفصیلات کے مطابق ترکیہ کے صدر نے ملک کے شمال مشرقی صوبے ریزہ میں غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ ایردوآن نے اس سلسلے میں منعقد تقریب سے خطاب بھی کیا۔ اس کے بعد انھوں نے قدرتی آفات سے متاثرہ خاندانوں میں نئے فلیٹوں کی چابیاں تقسیم کیں۔ اس موقع پر دو بچے اسٹیج پر چڑھ کر صدر کے پاس آ گئے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایردوآن نے اپنا ہاتھ دونوں بچوں کی جانب بڑھایا تا کہ وہ اسے بوسہ دیں تاہم ان میں سے ایک بچے نے جس کی عمر تقریبا پانچ برس ہو گی، صدر کا ہاتھ نہیں چوما۔اس پر ایردوآن نے کچھ دیر بچے کو دیکھا اور پھر اس کے گال پر ہلکا سا تھپڑ لگایا جب ک بچہ معصومیت کے ساتھ صدر کو دیکھتا رہا۔اس کے بعد نزدیک کھڑے ایک شخص نے بچے کو سمجھایا کہ اسے کیا کرنا چاہیے جس پر بچے نے صدر کا ہاتھ چوما۔ ایردوآن نے بچے کو مالی انعام دیا اور تقریب میں موجود حاضرین مسکرانے لگے۔دوسری جناب بعض سوشل میڈیا صارفین نے ترک صدر کے عمل پر تنقید کی ہے جب کہ دیگر لوگوں نے اسے ایک "قدرتی" عمل قرار دیا تا کہ بچوں کو بڑوں کا احترام سکھایا جا سکے۔یاد رہے کہ ترکیہ کے رواج کے مطابق چھوٹی عمر کے لوگ بڑی عمر والوں کا ہاتھ چوم کر اسے اپنی پیشانی پر رکھتے ہیں۔ یہ عمل احترام اور قدر و منزلت کا علامت سمجھا جاتا ہے۔