وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کو کافی عرصے سے ٹارگٹ کیا جارہا ہے، ریاست کسی کو قتل کے فتوے جاری کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
احسن اقبال کے ہمراہ خواجہ آصف کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ہر شخص مذہب کو استعمال کرکے اپنی دکان چمکانا چاہتا ہے اس کی اجازت نہیں دینگے ،سپریم کورٹ نے کیس پر فیصلہ پھر تردید جاری کردی اس کے باوجود ایسے فتوے ناقابل قبول ہیں قانون اس معاملے پر حرکت میں آئے گا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ نے فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ دیا تھا اس وقت کی حکومت نے ا س پر نظر ثانی اپیل کی تھی ،جھوٹ کو بنیاد بنا کر فتوی دینا ناقابل قبول ہے ،ریاست پوری قوت سے ایسے رجحانات کا مقابلہ کرے گی مرضی کا فیصلہ آجائے تو زندہ باد کے نعرے ،خلاف آجائے تو سوشل میڈیا پر مہم چلائی جاتی ہے اب یہ نہیں ہوگا اس طرح ملک نہیں چلایا جاسکتا۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اسلام ایک انسانی جان کی حرمت پر یقین رکھتا ہے،ایک انسان کو قتل کرنا پوری انسانیت کا قتل ہے ،یہاں مذہب کا نام لیکر لوگوں کو ابھارا گیا ،سیالکوٹ میں سری لنکن شخص کو ہلاک کردیا گیا ،سرگودھا جڑانوالہ سوات میں بھی ایسے واقعات مذہب کے نام پر ہوئے، دشمن ہمارا مذاق اڑاتے ہیں بھارت اسے پورا دنیا میں اچھالتا ہے حکومت اس طرح کے رویوں کی اجازت نہیں دے گی کسی گروہ جتھے کو حق نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے حکومت اس معاملے پر قانونی کارروائی کی جائے گی
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ میں خود بھی نشانہ بن چکا ہوں ،خواجہ آصف پر بھی سیاہی پھینکی گئی ان و ا قعا ت کے پیجھے سیاسی ایجنڈا تھا ،مذہب کو استعمال کرکے ن لیگ کے لیڈروں کو نشانہ بنایا گیا ،ان آوازوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی، کسی کو خدا اور رسول کے نام پر خون ریزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کسی کو دین کے نام پر خون ریزی کی اجازت نہیں دی جائیگی:وفاقی وزرا
Jul 29, 2024 | 15:26