راولپنڈی میں تھانہ سول لائنز کی حدود میں بیٹوں نے بزرگ والدین پر تشدد کرتے ہوئے انہیں گھر سے نکال دیا، والدین جن میں 76 سالہ بیمار والد اور 66 سالہ والدہ ہیں،بیٹوں کے تشدد سے بزرگ والدین شدید زخمی ہوگئے، سی پی او نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔پولیس نے بزرگ خاتون کی درخواست پر ایکشن لیتے ہوئے چاروں بیٹوں کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے علاقے ڈھیری حسن آباد کے علاقے میںچار بیٹوں نے اپنے بزرگ اور بیمار والدین پر شدیدتشدد کیا اور انہیں دھکے دیکر گھر سے نکال دیا۔والدین کا کہنا تھا کہ بیٹے آئے روز ہم پر تشدد کرتے ہیں اور اکثر جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیتے تھے۔ پولیس کے مطابق تھانہ سول لائن میں بزرگ خاتون کی مدعیت میں چاروں بیٹوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزمان میں کاشف، ثاقب، عاطف اور علی شامل ہیں۔مدعیہ کے مطابق میرے بیٹوں نے ہم پر تشدد کیا اور گھر سے باہر نکال دیا۔ چاروں بیٹے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیتے ہیں۔سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے بزرگ والدین پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی پوٹھوہار سے معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔ سی پی او کے مطابق والدین سے ناروا سلوک ناقابل تصور اور افسوسناک ہے۔ ملزمان کو چالان کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔واضح رہے کہ چند عرصہ قبل اسی طرح ایک اور واقعہ پولیس نے جائیداد کے تنازع پر والد پر تشدد کرنے والے بیٹے اور داماد کو گرفتار کرلیاتھا۔ واقعہ کے بعد ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت نے گھر جاکر بزرگ کو انصاف کی یقین دہانی کروائی تھی۔ بیٹے کے تشدد کا نشانہ بننے والے بزرگ غلام رسول کی چار کنال اراضی تھی جسے بیٹا فہد رسول اور بیٹی اپنے نام کروانا چاہتی تھی۔والد کے انکار پر بیٹے نے اپنی بیوی اور سالے کے ہمراہ والد پر تشدد کیاتھا۔ ڈی پی او پاکپتن طارق ولایت تشدد سے متاثرہ شخص سے ملنے اس کے گھر پہنچے۔ بزرگ کو گلے لگایا اور اسے انصاف کی یقین دہانی کروائی تھی۔ڈی پی او کا کہنا تھا کہ والدین پر تشدد کی ہمارے مذہب میں کوئی گنجائش نہیںہے اور نہ قانون اس کی اجازت دیتا ہے۔