کراچی (نمائندہ خصوصی+ ریڈیو مانیٹرنگ+ ایجنسیاں) کراچی میں جماعت اسلامی نے ’’گو امریکہ گو‘‘ ریلی نکالی جس میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ یہ ریلی نمائش چورنگی سے تبت سنٹر تک نکالی گئی۔ امیر جماعت اسلامی منور حسن نے اپنے خطاب میں کہاکہ ملک میں طالبان کے خلاف لڑائی کی آڑ میں امریکنائزیشن کی سازش کی جا رہی ہے جسے ناکام بنا دیں گے۔ جنوبی پنجاب میں بھی طالبان کی موجودگی کا شوشہ چھوڑ کر آپریشن کی راہ ہموار کی جا رہی ہے‘ آئی ایس پی آر جھوٹ بول رہا ہے اور قوم کو دھوکہ دے رہا ہے‘ فوج اور حکمران ٹائم فریم دیں کہ کب آپریشن کو کامیابی کا عنوان دیکر ختم کریں گے۔ منور حسن نے کہا کہ خطے میں امریکہ کی موجودگی میں امن قائم نہیں ہو سکتا‘ امریکہ جب تک یہاں رہے گا انتہاپسندی اور خودکش حملوں میں بھی اضافہ ہو گا‘ بھارت امریکی سرپرستی میں پاکستان کو ریگستان بنانا چاہتا ہے‘ بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کو غیرمستحکم کر رہا ہے۔امریکہ پاکستان میں لسانی اور فرقہ وارانہ فسادات کے ذریعے ملک کو غیرمستحکم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ علاقوں میں پرائیویٹ میڈیا کو جانے کی اجازت دی جائے تاکہ اصل صورتحال عوام کے سامنے آ سکے۔ حکمران صوبہ سرحد کے مختلف علاقوں میں ہونے والی امریکی دہشت گردی کے خلاف ٹک ٹک دیدم‘ دم نہ کشیدم کی مثال بنے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں سول حکومت کے بجائے فوجی حکمرانی ہے جوکہ امریکی اشارے پر اپنی ہی عوام کو تہہ تیغ کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ فوج بتائے کہ صوبہ سرحد میں اس کا دشمن کون ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا صرف چہرہ سامنے ہے اصل حکمرانی فوج کی ہے۔ علماء کے 22نکات اور 73ء کے آئین پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے تاکہ پاکستان میں ایک اسلامی معاشرے کا عکس نظر آئے۔ اس موقع پر ڈرون حملوں کی مذمت‘ سوات آپریشن بند کرنے‘ عافیہ صدیقی کی رہائی سمیت متعدد قراردادیں منظور کی گئیں۔ مارچ سے محمد حسین محنتی‘ فوزیہ صدیقی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔