راجہ پرویزاشرف قومی اسمبلی میں سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی دوہزار نو سے اپریل دو ہزار دس کے عرصہ میں لائن لاسزکی شرح انیس اعشاریہ آٹھ فیصد رہی،جس میں پچیس فیصد بجلی چوری ہوئی۔ راجہ پرویز اشرف نے بتایا کہ بجلی چوری کرنے والوں پر چھ سو پانچ ارب روپے کے اضافی بل عائد کئے گئے جن میں سے چار ارب روپے وصول کرلیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دس ماہ میں بجلی چوری میں ملوث محکمہ کے ستاسی ملازمین کو برطرف کیا گیاہے۔ وفاقی وزیر پانی وبجلی نے کہا کہ حکومت بجلی کی چوری کو روکنے کیلئے ٹیلی میٹری کا پائیلٹ پراجیکٹ شروع کررہی ہے جبکہ پری پیڈ کارڈ کے اجراء کا بھی پروگرام ہے۔ راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں نو ڈسٹری بیوٹرکمپنیاں کا م کررہی ہیں جن میں سے چار کی کارکردگی بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے جبکہ پانچ کی کارکردگی ناقص ہے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ حکومت بجلی چوری کو روکنے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔