بیجنگ میں ”ورلڈ کانگریس آف کارڈیالوجی“ کا انعقاد‘ ڈاکٹر شہریار نے اہم مقالہ پیش کیا

بیجنگ (خصوصی رپورٹ) چین کے شہر بیجنگ میں ”ورلڈ ہارٹ فیڈریشن“ کے زیراہتمام ورلڈ کانگریس آف کارڈیالوجی منعقد ہوئی جس میں دنیا بھر سے 10 ہزار سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔ پاکستانی وفد ملک کے معروف ماہرین امراض قلب پر مشتمل تھا۔ پاکستان سے ڈاکٹر شہریار احمد شیخ سابق صدر ورلڈ ہارٹ فیڈریشن نے دنیا میں امراض قلب کی بڑھتی ہوئی شرح، وجوہات اور انکے علاج کے موضوع پر اہم مقالہ پیش کیا۔ واضح رہے کہ ورلڈ ہارٹ فیڈریشن کا صدر مقام جنیوا ہے جبکہ یہ 200 سے زائد کارڈیک سوسائٹیز اور فیڈریشن کی نمائندگی کرتی ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ اموات تقریباً 2 کروڑ سالانہ دل کے امراض سے واقع ہوتی ہیں۔ امراض قلب دنیا بھر میں وباءکی صورت اختیار کرگئے ہیں۔ پاکستان سمیت سارک ممالک بھارت، بنگلہ دیش اور چین میں اس وقت امراض قلب دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ سارک ممالک میں دل کے امراض نہ صرف یہ کہ سب سے زیادہ تیزی سے پھیل رہے ہیں بلکہ دنیا کے دوسرے تمام ممالک کی نسبت عوام چھوٹی عمر میں امراض دل میں مبتلا ہورہے ہیں۔ امراض قلب ترقی پذیر ممالک کیلئے نہ صرف صحت بلکہ معاشی ترقی کے راستے میں بڑی رکاوٹ کا باعث بن رہے ہیں۔ ان ممالک میں لوگوں میں سگریٹ نوشی کا تیزی سے بڑھتا رجحان، خوراک میں سادہ غذا کی نسبت زیادہ مرغن اور چکنائی والی خوراک، فاسٹ فوڈ کلچر اور چلنے پھرنے کا فقدان ذہنی کھچاﺅ اور موٹاپا دل کے امراض کے تیزی سے بڑھنے کا سبب بن رہے ہیں۔ آدھا گھنٹہ روزانہ ورزش، خوراک میں پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال، چکنائی اور مرغن غذاﺅں سے پرہیز اور موٹاپا سے مکمل بچاﺅ دل کی بیماریوں سے بچاﺅ کیلئے اشد ضروری ہے۔ بلڈپریشر اور شوگر کے مرض کا صحیح اور مسلسل علاج بھی دل کے مرض سے بچاﺅ کیلئے بہت ضروری ہے۔ دل کے امراض پر آئندہ قابو پانے اور شرح اموات میں کمی کیلئے اشد ضروری ہے کہ عوام، حکومت، ڈاکٹرز، میڈیا اور انٹرنیشنل ڈونرز ملکر اگلے دس سال مسلسل کام کرتے رہیں۔ بیجنگ میں ورلڈ ہارٹ فیڈریشن کے ممبر ممالک کی جنرل اسمبلی میں آئندہ ورلڈ کانگریس آف کارڈیالوجی دوبئی میں 2012ءمیں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن