کراچی اسٹاک مارکیٹ کاروبار کے اختتام پر شئیرز کی فروخت کا شکار ہوگئی۔ انڈیکس منفی نمبر میں رہا لیکن تیرہ ہزار آٹھ سو پوائنٹس کی نفسیاتی حد برقرار رہی۔

کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت ہوا اور مارکیٹ پہلے سیشن کے دوران پچاس سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند ہوئی ،سرمایہ کاروں نے فرٹیلائزر اسٹاکس میں نمایاں خریداری کی تاہم دوسرے سیشن میں فرٹیلائزر سمیت سمینٹ اور بینکنگ اسکرپٹس میں شئیرز کی فروخت مارکیٹ کو منفی زون میں لے گئی۔ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس چار پوائنٹس کمی کے بعد تیرہ ہزار آٹھ سو ایک پوائنٹس پر بند ہوا۔ مجموعی کاروباری حجم دس کروڑ شئیرز کی سطح سے تجاوز نہ کرسکا۔ دونوں سیشن میں مجموعی طور پر سات کروڑ چالیس لاکھ شئیرز کے سودے ہوئے۔ حجم کے اعتبار سے فوجی فرٹیلائزر کمپنی کے شئیرز میں سب سے زیادہ خرید و فروخت ہوئی۔ بروکرز کا کہنا ہے کہ روپے کی گرتی ہوئی قدر غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جس سے اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیاں کئی روز سے انتہائی کم ہوکر رہ گئی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن