پنجاب میں جتنی کرپشن ہے سندھ والے اس کے قریب بھی نہیں پہنچے: سید احمد محمود

لاہور (خبر نگار) پنجاب کے سابق گورنر اور پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم سید احمد محمود نے کہا ہے کہ پنجاب میں جس قدر کرپشن ہے سندھ والے ابھی اس کے قریب بھی نہیں پہنچے۔ پنجاب کو بڑا بھائی بننا ہو گا۔ چھوٹے صوبوں کیلئے قربانی دینا ہو گی۔ مگر بدقسمتی سے ”کاروباریوں“ نے پنجاب کا ذہن ہی بدل ڈالا ہے۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے اپوزیشن جماعتوں کا اکٹھا ہونا فائدہ مند ہو گا۔ تحریک انصاف سے بھی اتحاد ہو سکتا ہے۔ حکمران 2018ءمیں بھی لوڈشیڈنگ ختم نہیں کر سکیں گے۔ وہ گذشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر اخبار نویسوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ مخدوم سید احمد محمود نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جہاد جاری رکھنا ہے۔ مخدوم احمد محمود نے کہا کہ بلاول کو مکمل اختیار ملنا چاہئے۔ بلاول اس وقت پارٹی کی واحد امید ہے۔ زرداری اور بختاور امریکہ جا رہے ہیں۔ بائیں بازو کی جماعتوں کیلئے جگہ کم ہوتی جا رہی ہے۔ اے این پی‘ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو خطرہ رہے گا۔ آصف زرداری کی تقریر کے بارے سوال پر انہوں نے کہا کہ آصف زرداری یہ کہنا چاہتے تھے کہ اسٹیبلشمنٹ کو اگر کرپشن کے خلاف جہاد کرنا ہے تو پنجاب سے شروع کرے۔ اسٹیبلشمنٹ پنجابی ہے لہٰذا سندھ‘ خیبر پی کے اور بلوچستان کی بجائے پنجاب سے کرپشن کے خلاف کارروائی شروع کرے۔ الطاف حسین ہمیں جتنا مرضی برا لگے‘ آصف زرداری جتنا مرضی برا لگے وہ وہں کے لوگوں کے دلوں میں ہے۔ بلاول پنجاب آ رہے ہیں۔ انہیں جنوبی پنجاب لے کر جائیں گے۔ بلدیاتی انتخابات پہلی مرتبہ جماعتی بنیادوں پر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہاولپور میں 100 میگاواٹ سولر پلانٹ لگایا ہے۔ 10 میگاواٹ بجلی حاصل نہیں ہو رہی ہے۔ وہاں ہر وقت ریت اڑتی ہے۔ پینل پر ریت پڑنے سے بجلی نہیں پیدا ہو گی۔ اصل خرابی کرپشن ہے اسے ختم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک ہزار افراد ہیٹ سٹروک سے مرے مگر ایسا لگ رہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے انہیں پکڑ کر مارا ہے۔ اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے مگر جمہوریت کی قیمت پر نہیں۔ اگر ہم مفاہمت کی سیاست نہ کرتے تو آج مسلم لیگ کی حکومت نہ ہوتی۔ حکمرانوں کو عوام سڑکوں پر آ کر نکال دیں مگر ہم نہیں چاہتے کہ ”پنڈی والوں“ کے ذریعے انہیں نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو حلقہ بندیوں کے خلاف عدالت میں نہیں جانا چاہئے تھا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...