کوئٹہ (بی بی سی) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قائداعظم ریذیڈنسی حملہ کیس میں جلا وطن بلوچ رہنما حر بیار مری سمیت تینتیس ملزموں پر فرد جرم عائد کردی ہے۔ خصوصی عدالت کے جج نوروز خان ہوت نے استغاثہ کے گواہوں کو اگلی سماعت پر طلب کرلیا۔ ملزموں پر الزام ہے کہ انہوں نے15 جون 2013کو قائداعظم ریذیڈنسی زیارت کو بموں کے نشانہ بنایا جس سے عمارت کا ایک حصہ مکمل تباہ ہو گیا۔ وفاقی اور بلوچستان حکومتوں نے حملے کا نوٹس لیتے ہوئے سکیورٹی فورسز کو ہدایت کی تھی کہ ملزموں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ فرنٹئیر کور اور پولیس نے واقعہ میں ملوث ایک کالعدم تنظیم کے عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا۔ عدالت نے آئندہ سماعت استغاثہ کے گواہ طلب کئے ہیں۔ عدالت کے جج نوروز خان ہوت نے میر حیر بیار مری، حبیب اللہ، امان اللہ، امین اللہ، محمد یوسف، محمد رحیم، عبدالخالق شاہ، اسد اللہ شاہ، عبدالعلی، سید علی، حضرت علی، مراد بخش، داد محمد، باز محمد، شکار خان لالو، محمد روشان الیاس، نثار خا ن، عبدالپکار عبدالستار، سیف اللہ الیاس ستو، حلیم گنبو، جبل، جیو، ہیبتان، آرزو، تبو مری، اسلم الیاس، جمال شاہ، کوہی، یاجو، بیرک دور محمد الیاس دورو پر فردجرم عا ئد کی ہے۔ کیس میں ملوث ملزموں کو گرفتار کرنے کی کوششیں تاحال جاری ہیں حکومت وقت اور انتظامیہ دعویٰ کرتی چلی آئی ہیں کہ انہوں نے اس حملے میں ملوث ملزموں میں سے بعض اور اہم افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے جن کے کیسز عدلتوں میں زیرسما عت ہیں، بعض ضمانت پر بھی ہیں۔