فلاحی معاشرے کے قےام کےلئے انصاف اور برابری کے کلچر کو رواج دےنا ہوگا، ڈاکٹر جمال ناصر

راولپنڈی( نیوز ڈیسک)اےک فلاحی معاشرے کا قےام اُسی صورت ممکن ہے جب انصاف اور برابری کے سطح پر تمام شہرےوں کو بنےادی ضرورےات زندگی مےسر ہوںاور لاچار ،مجبور ،بے کس اورنادار افراد کی ضرورےات کا احساس کےا جائے۔ ان خےالات کا اظہار معرو ف سےاسی، سماجی راہنما، صدارتی تمغہءحُسن کارکردگی ڈاکٹر جمال ناصر نے مرکزی انجمن تاجران کے صدر شرجیل میر کے ہمراہ سماجی بہبود کے مختلف اداروں مےں مقےم افراد،خواتین ،یتیم و بے سہارا بچوں اور بچیوں میں عےد الفطر پرعید گفٹ اور عیدی تقسیم کرنے کے موقع پران سے گفتگو کرتے ہوئے کےا۔ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ عےدالفطر اجتماعی مسرت اور شادمانی کادن ہے،بحےثےت مسلمان ہمےں چاہئےے کہ ہم اپنی خوشےوں مےں ان لوگوں کو بھی شرےک کرےں جو معاشی مجبوریوں کے باعث بے بسی کی زندگی بسرکر رہے ہےں۔ ملک مےں بڑھتی ہوئی سماجی اور معاشرتی خلےج لمحہ فکرےہ اور اقتدار کے اےوانوں مےں بےٹھے افراد کے لئے اےک چےلنج ہے اورعوام مےں پائی جانےوالی بے چےنی کودور کرنے کے متعلق سنجےدہ اقدامات اُٹھانابے حد ضروری ہوگےا ہے ۔مہنگائی اور لوٹ مار کے اس دور مےں غرےب اور متوسط طبقے کے لئے عےد کی خوشےاں منانامشکل سے مشکل تر ہوگےا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یتیم و بے سہارا بچوں کے سروں پر دست شفقت رکھنا بہت بڑے اجر و ثواب کا کام ہے، سرکاری اور نجی فلاحی اداروں میں قیام پذیر بچوں اور بچیوں کی سرپرستی ہم پر لازم ہے ،حکومت اور صاحب ثروت افرادکو اس حوالے سے اپنا کردارادا کرنا ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن