بیجنگ (اے پی پی) چین نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) ایسا پلیٹ فارم ہے جو کہ دونوں اطراف نے طویل مدت تک تعاون کیلئے بنایا ہے جس سے نہ صرف چین اور پاکستان کی عمومی ترقی کا عمل تیز ہوگا بلکہ باہمی روابط کے ذریعے خطہ بھر اور دیگر ممالک میں ترقی و خوشحالی آئیگی۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے اپنی ریگولر پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ (سی پیک )اقتصادی تعاون کیلئے شروع کیا گیا اقدام ہے اور کوئی تیسرا فریق اس کا ہدف نہیں ہے اور اس کا علاقائی خودمختاری کے تنازعاتسے بھی کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ بنگلہ دیش ، بھارت اور میانمار کو سی پیک کے ذریعے چین کے ساتھ ملانے کی تجویز بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے بتایا کہ ایک پٹی ایک شاہراہ کے تحت بحری تجارتی تعاون کا وژن چین کی طرف سے جاری کی جانے والی اہم دستاویز ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بنگلہ دیش ، چین ، بھارت ، میانمار اقتصادی راہداری چاروں ممالک کی حکومتوں کے اتفاق رائے سے بنائی گئی ہے ۔ راہداری میں تیزی سے ہونےوالی پیش رفت سے باہمی روابط بہتر ہونگے اور متعلقہ ممالک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بھی بہتری آئیگی۔ علاقائی تعاون کو فروغ ملے گا اور جنوبی ایشیائی ممالک ، ایشیاءکی ترقی سے زیادہ استفادہ حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا اب تک چاروں ممالک نے اقتصادی ترقی کے اہداف بارے ابتدائی طور پر اتفاق رائے کیا ہے جبکہ حکومتوں کے باہمی تعاون کے ممکنہ آغاز کے بارے میں مشترکہ تحقیقی رپورٹ جلد ہی مکمل کرلی جائیگی۔ ترجمان جینگ شوانگ نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ پوری دنیا کیلئے ہے اور اس میں مزیدپیشرفت ہونے کی صورت میں اسے 100ممالک اور اداروں کا تعاون حاصل ہوگا۔ چینی وزیر خارجہ وانگ زی کے حالیہ دورہ پاکستان اور افغانستان کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ یہ دورہ انتہائی مثبت اور کامیاب رہا کیونکہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کیلئے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا اور کرائسس کنٹرول میکنزم کے قیام پر پر اتفاق کیا۔