سرینگر(کے پی آئی+آن لائن)مقبوضہ کشمیر میں عیدالفطر بھارتی فوج کی ناکہ بندی کی نذر ہوگئی ۔ عید کے موقع پر مقبوضہ وادی میں جھڑپیں، بھارتی فورسز نے کشمیریوں پر آنسو گیس کی شیلنگ اور پیلٹ گنوں کا استعمال کر کے متعدد کشمیریوں کو زخمی کردیاجبکہ متعدد حریت رہنمائوں کو بھی نظر بند کردیا ،نماز عید کے بعد کشمیریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔ مسلم اکثریتی علاقوں میںعید منائی گئی۔ بعض علاقوں میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کو عید کی خوشیاں بھی منانے نہیں دیں۔بھارتی فوج کے ہاتھوں 2کشمیریوں کی شہادت پر مقبوضہ وادی میں سوگ کا سماں ہے۔ بھارتی فوج نے چاند رات کو گھر گھر چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ نماز عید کے اجتماع کو روکنے کیلئے قابض انتظامیہ نے وادی کو چھائونی میں تبدیل کردیا۔عید الفطر کی نماز کے بعد کشمیری بڑی تعداد میں سڑکوں پر جمع ہوئے۔ بھارت مخالف اور پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی۔مظاہرین نے پاکستانی پرچم بھی لہرائے، سری نگر، سوپور ، شوپیاں، کولگام سمیت متعدد علاقوں میں مظاہرین کو روکنے کیلئے قابض فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ اور پیلٹ گنوں کا استعمال کیا،جس میں متعدد کشمیری زخمی ہوگئے۔حریت رہنما سیدعلی گیلانی، یٰسین ملک، میر واعظ عمر فاروق کو گھروں میں نظر بند کردیا گیا ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس دوران بھارتی سکیورٹی فورسز اور کشمیریوں نوجوانوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں اور کشمیری نوجوانوں نے بھارت سے آزادی اور سبز ہلالی پرچموں کے ساتھ پاکستان کے حق میں نعرے بھی لگائے۔ پلوامہ کے علاقے میں برہان وانی اور دیگر حریت پسند کمانڈروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ان کے پوسٹرز چسپاں کیے گئے، جنہیں دیکھ کر قابض افواج میں خوف کی لہر دوڑ گئی۔ نماز عید کے بعد کشمیر کی طرف سے آزادی و بھارتی قبضے کے خاتمے کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ اس موقع پر ہزاروں شہدا کی قربانیوں کو بھی یاد کیا گیا جنہوں نے آزادی کی جدوجہد کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کردیا۔ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے امریکی اقدام کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ۔ٹرمپ مودی ملاقات کے موقع پر بڑی تعداد میں کشمیریوں اور سکھوں کی بڑی تعدادنے وائٹ ہاوس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔کشمیری مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر احتجاج کیا۔مظاہرے کی قیادت ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کی۔مظاہرین نے اپیل کی کہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کے لیے مودی سرکار پر دباو ڈالا جائے۔مظاہرین نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر مودی کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کیے ۔علاوہ ازیں سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے امریکی اقدام کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کشمیریوں نے احتجاج کیا۔ وادی جیوے جیوے پاکستان‘تیرا پاکستان و میرا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھی ۔ مظاہرین نے مطالبہ کیاکہ قابض فوج کو بیرکوں میں بھیج کر کشمیر کو آزاد کیا جائے۔قابض فوج نے کشمیریوں پر لاٹھی چارج شیلنگ اور فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ بھارتی فوج نے ایک سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔ برہان وانی چوک پر سینکڑوں افراد نے امریکہ کی جانب سے حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ امریکہ اپنے مفادات کے لئے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی تحریک کو دہشتگردی سے جوڑ رہا ہے۔دریں اثناء بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل کردی ہیں۔ یہ اقدام حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کو امریکہ کی طرف سے دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کیے جانے کے بعد احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر اٹھایا گیا۔ علاوہ ازیں بھارتی نیشنل تحقیقاتی ادارے کے حکام نے تحریک حریت کے رہنمائوں کے گھروں پر چھاپے مار کر ایاز اکبر‘ الطاف احمد شاہ اور راجہ معراج الدین کو گرفتار کرلیا۔ دریں اثناء تحریک حریت نے اپنے جاری بیان میں تینوں رہنمائوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔ دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس ’’ع‘‘ گروپ کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنائی کی جانب سے مسلم امہ کو کشمیر میں تحریک آزادی کی حمایت کرنے کے مطالبے پر کہا ہے کہ وہ ایرانی رہنما کے مشکور ہیں اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایرانی سپریم راہنما کا کشمیر کاز کی حمایت کرنا اور عالمی برادری سے بھی کشمیریوں کی تحریک آزادی میں ان سے تعاون کرنے کی اپیل قابل ستائش ہے۔ آن لائن کے مطابق سینئر حریت رہنمائوں سید علی گیلانی ،میر واعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک نے عید الفطر کے موقع پر لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے علاقے میں عائدپابندیوں اور حریت قیادت کو مذہبی فرائض کی ادائیگی سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔ سید علی گیلانی نے اپنے پیغام میں میر واعظ عمرفاروق ،محمد یاسین ملک سمیت دیگر مزاحمتی رہنمائوں اور کارکنوں کو عید کے موقع پرگھروں اور جیلوںمیں نظربند کرنے کو ریاستی دہشت گردی قراردیا ۔محمد یاسین ملک نے سرینگر سینٹرل جیل سے اپنے پیغام میں شہداء کے اہلخانہ ، بھارتی فورسز کے ہاتھوں زخمی افراد اور نظربندوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام بہت جلد آزادی کا سورج طلوع ہوتا ہوا دیکھیں گے۔ دریں اثناء کشتواڑ قصبے میں نماز عید سے پہلے اور اس کے بعد زبردست بھارت مخالف مظاہروں کی پاداش میں بہت سے نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر: حریت قیادت عید پر بھی نظر بند و گرفتار‘ مظاہرے‘ بھارتی فورسز کی فائرنگ‘ کئی زخمی
Jun 29, 2017