بیجنگ (بی بی سی) چین کی ایک ہوائی کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ شنگھائی میں ایک عمررسیدہ توہم پرست مسافر نے خوش قسمتی کے لیے جہاز کے انجن میں سکے پھینکے جس سے پرواز کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک 80 سالہ خاتون نے چائنہ سدرن ایئرلائنز کے جہاز پر سوار ہونے سے قبل اس کی انجن میں سکے پھینکے تھے۔ منگل کو انھوں نے پولیس کو بتایا تھا کہ انھوں نے سکے 'حفاظت کی دعا' کے طور پر پھینکے تھے۔ خاتون کی جانب سے پھینکے گئے نو سکوں میں صرف ایک سکہ ہی اپنے ہدف پر پہنچ سکا لیکن یہ 150 مسافروں کو جہاز سے اتارنے اور کئی گھنٹے کی تاخیر کے لیے کافی تھا۔ شنگھائی پڈونگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک مسافر نے جانب ایک خاتون کا عجیب و غریب رویہ دیکھا تو انھوں نے پولیس کو مطلع کیا، اور انتظامیہ کو اس کے بارے میں بتایا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام اس خاتون کو پوچھ گچھ کے لیے اپنے ساتھ لے گئے، وہ اپنے شوہر، بیٹی اور داماد کے ساتھ سفر کر رہی تھیں۔ چائنہ سدرن ایئرلائنز نے چین کی سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ویئبو پر پیغام جاری کیا کہ 'محفوظ پرواز کے لیے چائنہ سدرن نے جہاز کے انجن کا مکمل معائنہ کیا ہے۔ْ پولیس کا کہنا تھا کہ 'ایک مسافر جن کے نام کے آخری میں کیو آتا ہے، تفتیش کے بعد ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے یہ سکے حفاظت کی دعا کے طور پر پھینکے تھے۔ کیو کے ہمسایوں کے مطابق کیو بدھ مت پر یقین رکھتی ہیں۔' پانچ گھنٹوں سے زائد تاخیر کے بعد بالآخر جہاز کو اڑان بھرنے کی اجازت دے دی گئی۔