لاہور(سپورٹس رپورٹر+ نمائندہ سپورٹس) پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں سپاٹ فکسنگ میں پکڑے جانے والے خالد لطیف پی سی بی کے لیے درد سر بن گئے۔ کبھی پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیتے ہیں اور کبھی ڈسپلنری ٹربیونل کا سمن نہ ملنے کا بہانہ بنا کر پیش نہیں ہوتے۔ عید سے چند روز قبل خلد لطیف نے پی سی بی ڈسپلنری ٹربیونل کے سامنے پیش ہونا تھا تاہم انہوں نے ٹربیونل کی جانب سے جاری کیے جانے والے سمن کا نہ ملنے کا بہانہ کیا تھا۔ جبکہ ڈسپلنری ٹربیونل کا کہنا تھا کہ انہوں نے خالد لطیف کو تین ذرائع وٹس ایپ، ای میل، میسج اور لیٹر کے ذریعے پیش ہونے کی اطلاع کی گئی تھی لیکن وہ پیش نہیں ہوئے اور بہانہ کیا کہ انہیں اطلاع نہیں ملی۔ عید الفطر کے تیسرے روز ایک مرتبہ پھر خالد لطیف نے پی سی بی ڈسپلنری ٹربیونل کے سامنے پیش ہونے کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق خالد لطیف اپنے وکیل بدر عالم کے ہمراہ آج پی سی بی ڈسپلنری ٹربیونل کے سامنے پیش ہوں گے۔ ایک رکنی ڈسپلنری ٹربیونل جسٹس فضل میراں چوہان پر مشتمل ہے۔ خالد لطیف کے وکیل اینٹی کرپشن ٹربیونل کے سربراہ جسٹس اصغر حیدر کی اہلیت پر اعتراضات کے حق میں دلائل دیں گے۔ خالد لطیف کے وکیل نے اینٹی کرپشن ٹربیونل کے سربراہ کی اہلیت پر اعتراضات کی درخواست دی تھی جس پر معاملہ ڈسپلنری ٹربیونل کو بھجوایا گیا ہے۔