سابق صدر آصف علی زرداری نے نوشہرو فیروز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سے سوالات ہیں جن کے جوابات کا قوم کو انتظار ہے۔ پاکستان کو جس ڈگر پر ہم نے چھوڑا تھا آج بھی وہیں ہے اس کا موازنہ کرلیں آج پاکستان میں عوام کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔ دنیا میں جانور اچھے ہیں ہمارے ہاں انسان بھی اچھے نہیں۔ جہاں ہم نے ملک چھوڑا آج بھی وہیں کھڑا ہے۔موجودہ حکومت نے بجلی کی قیمت دگنی کردی ہے بجلی کے بل میں بے پناہ اضافہ کیا گیا ہے۔ پیپلزپارٹی نے پاکستان کو چائنہ کا تحفہ دیا۔ سی پیک ہماری سوچ ہے۔ آج میاں صاحب نے ایکسپورٹ کی حالت کیا کردی ہے۔ میاں صاحب کو آج پتہ چلا ہے کہ احتساب کیا ہوتا ہے۔ میاں صاحب کے خلاف احتساب کی تو ابھی ابتدا ہے بھٹو کا 1973ءکا آئین ہم نے مکمل کیا اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبوں کو اختیارات دئیے۔ میاں صاحب بھول گئے ہمارا احتساب انہوں نے کس طرح کیا تھا گزشتہ الیکشن ہم نے ہارا نہیں تھا۔ ہم نے فیصلہ جمہوریت کیلئے تسلیم کیا۔جمہوریت کی قدر میاں صاحب کو ہے نہ کپتان کو۔ مستقبل میں پاور پلانٹس کیٹی بندر میں لگیں گے ۔ قبل ازیں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کسان اپنی اجناس کو جلا رہے ہیں، خدمت اور سیاست کا مطلب صرف پیپلزپارٹی جانتی ہے۔ آج لوڈشیڈنگ گزشتہ دور کی حکومت سے زیادہ ہے۔ حکومت غریبوں کا خون نچوڑ کر اپنا خزانہ بھرنا چاہتی ہے۔ میاں صاحب ہم نے نہیں آپ کی کرتوتوں نے آپ کو پھنسایا ہے۔ پانامہ ہمارا نہیں عالمی سکینڈل ہے ۔میاں صاحب! کیا ہم نے کہا تھا کہ عوام سے جھوٹ بولیں۔ تم مودی کو گلے لگا سکتے ہو، پاکستان کے عوام کو گلے کیوں نہیں لگاتے ، مودی کو گلے لگانے سے بہتر ہے عوام کے مسائل حل کریں۔ ہمارے زمانے میں بجلی کی قیمت 6 روپے فی یونٹ تھی آج 16 روپے ہے۔ نوازشریف پارلیمنٹ اور جمہوریت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ میاں صاحب آپ خاموشی سے مسلمانوں کی تذلیل کو دیکھ رہے ہیں۔ میاں صاحب آپ بہت کچھ کرسکتے ہیں جے آئی ٹی کو دبا سکتے ہیں۔
سی پیک ہماری سوچ، پاکستان کو چائنہ کا تحفہ پی پی نے دیا، میاں صاحب کو آج پتا چلا احتساب کیا ہوتا ہے ، ابھی تو ابتدا ہے: زرداری
Jun 29, 2017 | 18:43