”اندھیروں سے روشنیوں تک“ سے آگے!!!

تمام چھوٹی‘ بڑی سیاسی پارٹیاں انتخابات 2018ءکی تیاریوں میں مصروف ہیں اور جوں جوں 25 جولائی کا دن قریب آرہا ہے‘ انتخابی گہماگہمی بھی اپنے عروج پر ہے۔ ہر پارٹی عوام کو اپنی جانب مبذول کرنے کیلئے اپنا منشور اور نئے وعدوں کے ساتھ میدان میں اتر رہی ہے۔ وقت کیساتھ ساتھ اور الیکٹرانک میڈیا کے منہ زور ہونے کی وجہ سے پوری قوم نہ صرف سمجھدار ہو گئی ہے بلکہ کافی حد تک میچور بھی ہوتی جا رہی ہے۔ اپنا برا بھلا سمجھنے لگی ہے۔ اس لئے کسی بھی پارٹی کے سبز باغ دکھانے یا دھوکے‘ فریب میں آنے والی نہیں بلکہ اسے موقع فرہم کرے گی جو عوام اور پاکستان کے حق میں بہتر ہونگے جنہوں نے کام کرکے دکھایا ہوگا اور جن سے آگے بھی توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ کچھ کرکے دکھائیں گے۔انتخابی معرکے میں اترنے والی تمام پارٹیوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے منشور میں سرفہرست ان مسائل کو رکھیں یا انہیں ترجیح دیں جس سے نہ صرف عام آدمی کا بھلا ہو بلکہ قومی ترقی بھی دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرے۔ جن میں خاص طورپر تعلیم اور صحت کے بارے میں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ دنیا بھر میں جن ممالک نے تعلیم اور صحت کے میدان میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہے‘ ترقی یافتہ ممالک میں سرفہرست ہیں۔ دیگر بڑے ممالک کے علاوہ ہمارے ہمسایہ ممالک ہندوستان اور بنگلہ دیش کو ہی لے لیں‘ تعلیم اور صحت کے میدان میں نمایاں کارکردگی نے ان ممالک کی ترقی کی شرح کہاں سے کہاں تک پہنچا دی ہے۔ دنیا کے بڑے ترقی یافتہ ممالک جن میں جرمن‘ امریکہ‘ آسٹریلیا‘ کینیڈا‘ ہالینڈ حتیٰ کہ چھوٹے چھوٹے ممالک بلجیم‘ ناروے اور سویڈن ہی کو لے لیں‘ یہ وہ ممالک ہیں جنہوں صحت کے شعبے میں نمایاں کام سے دنیا کے بہترین ممالک کی صف میں اپنا نام پیدا کیا ہے اور ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اسی طرح تعلیم کے شعبے میں بھی اہم ترقی یافتہ ممالک جتنا زیادہ کام کر رہے ہیں‘ اتنا ہی ملکی ترقی کو کہاں سے کہاں لے گئے ہیں۔ قصہ مختصر آئندہ انتخابات میں جو بھی پارٹی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے‘ اپنے منشور میں تعلیم اور صحت کو اولین ترجیح دے تاکہ پیارا پاکستان دن دگنی‘ رات چگنی ترقی کر سکے۔مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ حکومت نے جس تندہی سے امن و امان کی بہتری‘ توانائی بحران کے خاتمے اور معیشت کی بحالی کیلئے کام کیا اور بڑی کامیابیاں حاصل کیں‘ جن میں قابل ذکر گوادر پورٹ‘ لیورا اینڈ کڈنی ٹرانسپلانٹ‘ کسان پیکیج‘ ریلوے کی بہتری کیلئے اقدامات‘ میٹرو بس‘ تھری جی‘ فور جی ٹیکنالوجی‘ لیپ ٹاپ سکیم‘ اورنج ٹرین‘ صحت کارڈ‘ موٹروے کا قیام اور اکنامک کوریڈور قابل ذکر ہیں۔ اسی طرح اگر قوم ایک بار پھر مسلم لیگ (ن) کو موقع فراہم کرتی ہے تو پارٹی کو صحت اور تعلیم کیلئے اسی جانفشانی سے کام کرنا ہوگا جیسے توانائی بحران‘ امن و امان کی صورتحال کی بحالی اور دیگر مسائل کیلئے جدوجہد کی گئی تاکہ پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں اپنا نام لکھوا سکے۔المحدللہ گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان درست سمت میں بہتری کی جانب گامزن ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ بہتری اور کامیابیوں کے اس سفر میں پاکستان روز بروز آگہ ہی بڑھتا چلا جائے اور سرزمین پاک کی ترقی اور کامیابیوں کے چرچے دنیا بھر میں ہوں۔ (آمین ثم آمین۔) قوم کی آنے والی حکومتوں سے التجا ہے کہ عام آدمی کی بہتری کیلئے‘ ترقی کے ثمرات اوپر سے نیچے تک لانے کیلئے صحت اور تعلیم کی جانب توجہ وقت کی اہم ضرورت ہے جس کے نتیجے میں ملک کی ترقی لازمی امر ہے۔

ای پیپر دی نیشن