موسمی تبدیلی اور فوڈسیکورٹی کے چیلنجزکے لئے موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے

Jun 29, 2018

اسلام آباد(نوائے وقت نیوز) جنوبی ایشیاء میں موسمی تبدیلی کے تناظر میںپائیدار خوراک کے نظام کے موضوع پر سینٹر فار کلائمیٹ ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ سی سی آر ڈی کی تین روزہ انٹرنیشنل ورکشاپ پذیر ہوگئی ۔کانفرنس میں بنگلہ دیش ، بھوٹان ، نیپال ، جرمنی ، آسٹریا کے مقتدراداورں کے مندوبین نے شرکت کی۔ پاکستان میں جرمنی کے سفیر مارٹن کوبلرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوب اشیاء میں موسمی تبدیلی اور فوڈسیکورٹی کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے موثر حکمت عملی اور دور رس اقدامات کی ضرورت ہے جس کے لئے جنوب اشیاء کے ممالک کے ماہرین اور متعلقہ ادارے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے سی سی آرڈی کے زیر اہتمام اہم موضوعات پر انٹرنیشنل ورکشاپ کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور اس نوعیت کی سرگرمیوں کے لئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔ کامسیٹس یونیورسٹی کے ادارے سینٹر فار کلائمیٹ ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ سی سی آر ڈی کے زیر اہتمام منعقد ہ ورکشاپ میں منیر احمد ، پروفیسر ڈاکٹر راحیل قمر ، پروفیسر ڈاکٹر احمد خان، پروفیسر اقرار احمد خان اور غیر ملکی مندوبین نے اظہار خیال کے دوران زراعت، خوراک ، ماحول ، ماحولیاتی تبدیلوں، پانی ، توانائی، قدرتی وسائل، فوڈ سیکورٹی ، پیداوار اور دیگر موضوعات پر اظہار خیال کے دوران ان کی نشاندہی کی جن پر عملدرآمد سے مستقبل کے مسائل پر قابو پانے کی پیش بندی کی جاسکتی ہے۔ ورکشاپ کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ قدرتی وسائل کو کفایت شعاری کے ساتھ استعمال کیا جائے اور ایسی ٹیکنالوجیز متعارف کرائی جائیں جن سے ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کوکم سے کم کیا جاسکے۔سی سی آرڈی کے ہیڈاسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرسعید اسد نے شرکاء کی ورکشاپ میں دلچسپی اور بھرپور شرکت کو سراہا -

مزیدخبریں