لاہور (خصوصی نامہ نگار) اسلام ہر مسلمان جو استطاعت و طاقت رکھتا ہو دوسری شادی کی اجازت دیتا ہے، دوسری شادی کو پہلی بیوی اور مصالحتی کونسل کی اجازت سے مشروط کرنا اسلامی تعلیمات کے منافی ہے، ریاست مدینہ کی باتیں کرنے والے ملک میں غیر اسلامی اقدار کو فروغ دے رہے ہیں۔ عدلیہ و حکومتی ادارے شرعی معاملات پر محتاط رہیں۔ معاشی و سیاسی بحرانوں سے دوچار حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر قرآن و سنت کے منافی اقدامات سے گریز کرے۔ شریعت سے متصادم اقدامات و فیصلے قابل افسوس اور مذمت ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اہل حدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کیا۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کسی قسم کی دو رائے نہیں کہ اسلام عورت کے حقوق کا مکمل محافظ ہے۔ علمائے و مفتیان کرام دوسری شادی کو پہلی بیوی اور مصالحتی کونسل کی اجازت سے مشروط کرنے کے فیصلہ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل بے راہ روی کا شکار ہو رہی ہے۔