ڈالر انٹر بنک میں 4اور سونا 1900روپے تولہ سستا

لاہور، کراچی (کامرس رپورٹر، نوائے وقت رپورٹ) جمعہ کے روز انٹربینک میں کاروبار کے آغاز پر روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی واقع ہوئی اور کاروبار کے اختتام تک ڈالر 4 روپے سستا ہوکر 160 روپے 5 پیسے پر بند ہوا۔ انٹربینک میں ڈالر کی قدر گرنے سے اوپن مارکیٹ میں بھی اس کی قیمت میں کمی ہوئی اور ایک ڈالر اڑھائی روپے سستا ہوکر 162 روپے کا ہوگیا۔ سونے کی قیمت میں 1900 روپے کمی کے بعد 79 ہزار 600 روپے تولہ کی سطح پر آگئی جبکہ 10 گرام سونا 1628 روپے سستا ہوکر 68 ہزار 224 روپے تولہ ہوگیا۔ ڈالر کی کمی کے بعد عالمی بلین مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں بھی کمی دیکھنے میں آئی اور فی اونس سونے کی قیمت 9 ڈالرکی کمی سے 1414 ڈالر کی سطح پر آگئی۔ علاوہ ازیں اوگرا نے یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات میں رد و بدل کی سمری تیار کرلی گئی ہے، ذرائع کے مطابق یکم جولائی سے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 30 پیسے اضافے کا امکان ہے جب کہ پٹرول کی قیمت میں 77 پیسے فی لٹر کمی کی سفارش کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اوگرا نے لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 26 پیسے لٹر اضافے کی تجویز دی ہے جب کہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 2 روپے 94 پیسے کمی کی سفارش کی گئی ہے۔ ادھر سٹیٹ بنک کا کہنا ہے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب 35 کروڑ ڈالر کی سطح پرآگئے ہیں۔ موجودہ حکومت نے اگست 2018ء سے اب تک 9 ارب 60 کروڑ ڈالر کا نیا قرض لیا مگر اس کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا نہ مل سکا۔ مرکزی بنک کے ذخائر جو اگست 2018ء میں 9 ارب 88 کروڑ ڈالر کی سطح پر تھے اس وقت 2 ارب 60 کروڑ ڈالر کی کمی کے بعد 7 ارب 88 کروڑ ڈالر کی سطح پرآچکے ہیں۔ جو دو ماہ کی درآمدات کے برابر بھی نہیں جبکہ عالمی معیار کے مطابق کسی بھی ملک کے ذخائر کم از کم تین ماہ کی درآمدات کے برابر ہونا لازمی ہے۔ موجودہ حکومت نے 11 ماہ میں چین سے 4 ارب 60 کروڑ ڈالر‘ سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر اور یو اے ای سے 2 ارب ڈالر کا قرض لیا۔ قطر سے بھی جلد 3 ارب ڈالر ملنے اور جولائی 2019ء میں آئی ایم ایف سے بھی 6 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری کا امکان ہے۔ سٹیٹ بنک کے مطابق اگست 2018ء میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 16 ارب 39 کروڑ ڈالر تھے جو اس وقت 14 ارب 35 کروڑ ڈالر کی سطح پر آچکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن