لاہور (نمائندہ سپورٹس )سابق کرکٹر عبدالرزاق کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ 2011ء میں نیوزی لینڈ کیخلاف میچ کے دوران ڈسپلن کے بڑے معاملات تھے،ٹیم کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے تھے، وہاں شعیب اختر کی گیندوں پر وکٹ کیپر کامران اکمل نے جان بوجھ کر راس ٹیلر کے کیچ گرائے اور ہم اس میچ میں جیت سے بہت دور چلے گئے۔ پالے کیلے میں آخری اوور کرنے کیلئے کوئی تیار نہ تھا، کپتان شاہد آفریدی شعیب اختر سے گیند کرانے کے حق میں نہیں تھے، عمر گل کے اوورز پورے ہو چکے تھے، مجبوراً مجھ سے 49واں اوور کروایا گیا، اسی وجہ سے میرے آخری اوور میں 19رنز بن گئے تھے۔ 8مارچ کو کھیلا گیا یہ مقابلہ شعیب اختر کے ون ڈے کیرئیر کا آخری میچ ثابت ہوا تھا، جہاں ان کی گیندوں پر کامران اکمل نے راس ٹیلر کے آسان کیچ گرائے تو ٹیلر نے 131رنز کی نہ صرف اننگز کھیلی بلکہ شعیب کے اوور میں تین چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 28رنز بنائے تھے۔سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر اور جارح مزاج آل راؤنڈر عبدالرزاق نے بھارتی آل راؤنڈر کی خامیوں کو درست کرنے کیلئے اپنی کوچنگ خدمات کی پیشکش کردی۔ ہردک پانڈیا اس وقت بھارتی کرکٹ ٹیم کا حصہ ہیں اور وہ ورلڈکپ میں بھارتی ٹیم کی نمائندگی بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے ویسٹ انڈیز کیخلاف بھارتی ٹیم کی بیٹنگ دیکھی، پانڈیا کی بلے بازی کا جائزہ لیا۔ ان کی بیٹنگ کے دوران کچھ خامیاں دکھائی دیں جنہیں وہ دور کر سکتے ہیں۔انہوں نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو پیشکش کی کہ اگر وہ پانڈیا کی دبئی میں صرف 2 ہفتے کیلئے کوچنگ کرتے ہیں تو وہ دنیا کا نمبر ایک آل راؤنڈر اور ہٹر بن سکتا ہے۔ بھارتی بلے باز جب بڑے شاٹ لگانے کی کوشش کر رہے تو ان کے باڈی بیلنس، ان کے پیروں کی حرکت اور بلا چلانے میں کافی خامیاں دکھائی دیں۔