ہے تجھ سے میری یہ التجا
تیری آرزو تیری ہر دعا
ہو میری وفا ہو میری بقا
تیری زندگی کی ہر داستاں
ہو صرف میری ہی ادا
کبھی آ جاؤں تیرے پاس میں
تجھے مل جائے تیرا سب جہاں
تو مسکرائے جو کبھی کبھی
اس سبب اس کا میری دعا
اس بھیڑ میں میری ذات پہ تو ڈال لے اپنی نگاہ
میں ہو جاؤں تجھ پہ فدا
بچھڑوں کبھی جو تجھ سے میں
تیرا ہو جائے یہ جہاں فنا
مجھے یاد رکھنانہ بھولنا
بے شک نہ ملنا مجھ سے کبھی
پر دل میں رکھنا میری وفا
میرے ہمسفر میرے ہمنوا
ہے تجھ سے بس یہی التجا
میرے ہمسفر میرے ہمنوا
Jun 29, 2020