بیول(نامہ نگار)گورنمنٹ بوائز ہائی سکول بھڈانہ میں حکومتی گرانٹ سے تعمیر ہونیوالے تین کمرے بارشوں میں ہی ٹپکنے لگے۔ ممبران سکول کونسل و معززین علاقہ نے کمروں کی ناقص تعمیر پر متعلقہ ٹھیکیدار ذکا اللہ چٹھہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔موجودہ دور حکومت میں مکمل ہونے والی تین کمروں پر مشتمل بلڈنگ کی چھتوں کا کام انتہا ئی غیر معیاری ہے۔ چھت پرپانی کھڑا ہونے اور دراڑوں کی وجہ سے نمی نیچے تک آجاتی ہے جس سے چھت ٹپکنے لگتی ہے۔یہ بات متعدد بار محکمہ بلڈنگ کے متعلقہ اہلکاروں اور ایس ڈی او بلڈنگ کے نوٹس میں بھی لائی جا چکی ہے لیکن متعلقہ ٹھیکیدار پہلے چھتوں کی مرمت کا وعدہ کرتا رہا لیکن بعد میں کرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈائون کی آڑ لے کر وعدے سے مکر گیا ہے۔ میڈیا میں خبر آنے پر ٹھیکیدار نے چھتوں کی مرمت کی بجائے کمرے کے اندر دوبارہ رنگ کر کے پانی کے داغ چھپا دیئے ہیں۔ معززین علاقہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے سکول بلڈنگ کی ناقص تعمیر کا نوٹس لینے اور متعلقہ ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔واضع رہے کہ یہی ٹھیکیدار گورنمنٹ گرلز ہائیر سکینڈری سکول بیول میں بھی دو کمرے تعمیر کروا رہا ہے جو آخری مراحل میں ہے۔
بوائز ہائی سکول بھڈانہ میں تعمیر ہونیوالے تین کمرے بارشوں میں ہی ٹپکنے لگے
Jun 29, 2020