اسلام آباد ( نامہ نگار) ممتاز علم دوست شخصیت پرنسپل کرلوٹ ریزیڈنشل کالج ڈاکٹر پروفیسر نثار احمد چوہدری کہ پاکستان میں طبقاتی نظام تعلیم کے خاتمے کا یہ طریقہ نہیں کہ اچھے بھلے تعلیمی ادارے بند کر دیئے جائیں یا ایک خاص قسم کا نصاب پڑھانے پر مجبور کردیاجائے۔ اس مسئلے قابل قبول حل کے لیے وفاقی حکومت پانچویں ، آٹھویں ،دسویں اور بارہویں جماعتوں کیلئے کا قومی نصاب کی ترتیب کا ٹاسک دے یہ نصاب ایسا ہو جو ہماری قومی اور ملی امنگوں کا ترجمان کہلائے۔ سینئر اساتذہ اور والدین سے آن لائن گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ مجوزہ نصاب میں ریاضی، سائنس ، کمپیوٹر سائنس کے ساتھ اردو، اسلامیات، تاریخ اسلام اور تاریخ پاکستان کے مضامین ضرور شامل ہونے چاہیں یہی نصاب سرکاری تعلیمی اداروں میں پڑھایا جائے ۔ ڈاکٹر پروفیسر نثار احمد چوہدری نے کہا کہ اس قومی نصاب کو مشتہر کرکے پبلشروں کو اس کی درسی کتابیں اپنی پسند کے مرتبین سے مرتب کرانے اور شائع کرنے کی اجازت دی جائے اور یہ سٹوڈنٹس یا ان کے اساتذہ کی مرضی پر چھوڑ دیا جائے کہ وہ کس پبلشر کی شائع کردہ کتب پڑھتے یا پڑھاتے ہیں سرکاری سکول و کالج اوردینی مدرسے کے طلباء پر قانوناً لازم قرار دے دیا جائے کہ وہ حکومت پاکستان کا پرائمری ، مڈل ، میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی سطح کا امتحان پاس کریںگے ۔ حکومت پاکستان ملک بھر کے تعلیمی بورڈوز کے ذریعے ہر سال جنوری میں پرائمری، فروری میں مڈل، مارچ میں میٹرک اور اپریل میں انٹرمیڈیٹ سطح کے امتحانات منظم طریقے سے لے۔