کراچی (اسپورٹس رپورٹر) چیف منسٹر بلوچستان گولڈ کپ ہاکی ٹورنامنٹ کے سیمی فائینل میں پنجاب اور نیشنل بینک کے مابین سیمی فائینل میچ میںلڑائی کے واقعہ پر پی ایچ ایف کی جانب سے فوری ڈسپلنری ایکشن لیا گیا اور معاملہ کی جانچ اور تحقیقات کے لئے تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی۔ جس کے کنوینئر سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن محمد آصف باجوہ کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی ممبران جن میں ایسوسی ایٹ سیکرٹری جنرل پاکستان ہاکی فیڈریشن و صدر کے پی کے ہاکی ایسوسی ایشن سید محمد ظاہر شاہ، امجد پرویز ستی سیکرٹری بلوچستان ہاکی ایسوسی ایشن اور محمد رمضان جمالی سیکرٹری سندھ ہاکی ایسوسی ایشن شامل تھے۔ پی ایچ ایف تحقیقاتی کمیٹی کے روبرو جن آفیشلز اور کھلاڑیوں نے اپنے بیانات قلمبند کرائے ان میں چیف منسٹر بلوچستان گولڈ کپ کے دوسرے سیمی فائینل میں پنجاب اور نیشنل بینک کے کھلاڑیوں کے مابین جھگڑا کے ناخوشگوار واقعہ کی تحقیقات کے لئے رپورٹ کنندہ ٹورنامنٹ ڈائریکٹر اولمپین انجم سعید، ایمپائرز منیجر کامران شریف چوہدری، میچ ٹیکنیکل آفیسر محمد یعقوب، سپورٹس مینجمنٹ انالسٹ سید علی عباس، کوچ نیشنل بینک اولمپین طاہر زمان، مینجر پنجاب ٹیم رائے عثمان اکبر کھرل، کوچ پنجاب ٹیم مجاھد افضل،شامل تھے جبکہ کھلاڑیوں میں شفقت رسول، سید کاشف شاہ، حسیب، عماد شکیل بٹ اور ابوبکر بھی تحقیقاتی کمیٹی کے روبرو پیش ہوئے اور اپنے بیانات ریکارڈ کرائے۔ بعد ازاں تحقیقاتی کمیٹی نے واقعہ میں ملوث ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی سفارشات مرتب کرکے پاکستان ہاکی فیڈرییشن کے صدر برگیڈیئر ر خالد سجاد کھوکھر کو بھجوادیں جس پر صدر پی ایچ ایف برگیڈیئر ر خالد سجاد کھوکھر نے تحقیقاتی کمیٹی سفارشات کی منظوری دے دی۔پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے واقعہ میں ملوث ذمہ داران کو پابندی اور جرمانہ کی سزائیں سنادی گئی ہیں۔ پنجاب کے کھلاڑی اولمپین شفقت رسول پر 5 سال پابندی اور 2 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے جبکہ پنجاب ٹیم کے کپتان محمد حسیب سمیت کاشف شاہ انٹرنیشنل، کامران ریاض سمیت کوچ پنجاب ہاکی ٹیم مجاہد افضل انٹرنیشنل پر دو سالہ پابندی اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا عائد کی گئی ہے۔ نیشنل بینک کے کپتان اور انٹرنیشنل ہاکی کھلاڑی عماد شکیل بٹ پر بھی پی ایچ ایف کی جانب سے ڈسپلن کی خلاف ورزی اور واقعہ کا مرتکب ہونے پر ایک سال پابندی اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ سزا کی زد میں آنے والے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو صدر پی ایچ ایف کے پاس چار ہفتوں کے اندر اپیل کا حق حاصل ہوگا۔