اسلام آباد(اے پی پی)بھارت کی جانب سے پاکستان کو بدنام کرنیکی کوششوں میں ناکامی کے بعد 'ڈرون حملہ'ایک اور جعلی فلیگ آپریشن کی منصوبہ بندی کا اشارہ دیتا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ نام نہاد ڈورن حملے میں فوجی اثاثوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا،جو اس بات کا ثبوت ہے کہ فضائی اڈے کی حدود میں منصوبہ بند واقع کا مقصد محض میڈیا تشہیر تھا.دفاعی تجزیہ کاروں نے مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد ڈرون حملے سے حوالہ سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری رہنماوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے حال ہی میں بلائے گئے کل جماعتی کنونشن میں نئی دہلی اور کشمیر کے مابین پائے گئے خلا کوبے نقاب کیا تھا،اس پر پردہ ڈالنے کیلئے'ڈرون ڈرامہ 'رچایا گیا۔اس کے علاوہ بھارت،پاکستان اور چین کے مابین مستحکم اور ٹھوس تعلقات سے خائف ہے اور حالیہ ڈرون حربہ اسی ایجنڈے کا حصہ ہے۔دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اپنے دفاعی نظام پر اربوں ڈالر خرچ کرنے کے باوجود بھارت ،پاکستان کو 'جارحیت پسند'کے طور پر پیش کرنے میں ایک بھی لمحہ ضائع نہیں کرتا اور دہشت گرد حملوں کے نام پر جعلی کہانیاں بناتا رہتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی تنظیم نے 'ڈرون حملے 'کی زمہ داری قبول نہیں کی ہے۔واقعہ نے بھارتی ائر فورس کی پیشہ ورانہ مہارت کی کمزوری کی عکاسی کی ہے،جس کی ناقص پیشہ ورانہ مہارت ،پاکستان کیخلاف بالا کوٹ۔پلوامہ فضائی ڈوئل اور چین کیخلاف لداخ میں ثابت ہو چکی ہے۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کے فیصلے کے تناظر میں فالس فلیگ کے وقت کا مقصد بھارتی پروپیگنڈے کو تقویت دینا ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صورتحال نے واضح کر دیا ہے کہ پاکستان سے نفرت کے پس منظر میں ، نریندر مودی درحقیقت بھارتی فوجی صلاحیت کو بدنام کر رہے ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت اپنے میڈیا کے ذریعے اس خبر کو پھیلانے میں اگرچہ کامیاب رہا لیکن کسی بھی ملک یا بین الاقوامی تنظیم نے اس کی مذمت تک نہیں کی جو بھارتی بیان بازی کی ''ساکھ اور صداقت''کی عکاسی کرتی ہے۔