سرینگر ( نوائے وقت رپورٹ +اے پی پی) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں سرینگر میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ پارمپورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے خبردار کیا ہے کہ تنازعہ کشمیرکے حل میں مزید تاخیر کے بڑے پیمانے پر تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنرل سیکریٹری مولو ی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کو باور کرایا ہے کہ بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں کی موجودگی کے باجود کشمیری نوجوان بندوقوں کی گھن گرج میں سینہ تان کر کھڑے ہوجاتے ہیں اور بھارتی تسلط سے آزادی کے نعرے بلند کرتے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں اور دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے اقدامات کریں۔ سید بشیراندرابی، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اور اسلامی تنظیم آزادی سمیت حریت رہنماں اور تنظیموں نے مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔ بھارتی شہر چندی گڑھ میں ایک کشمیری طالب علم کے قتل پرسینکڑوں خواتین نے سوپور قصبے میں بھارت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ طالب علم عامر حسین کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہوئیں اور ''ہم آزادی چاہتے ہیں اور آزادی ہمارا حق ہے'' جیسے نعرے بلند کئے۔ادھرفوجی علاقے میںمزید ڈرون دیکھے جانے کا دعویٰ کیا ہے،بھارتی حکام نے کہا دو جاسوس طیاروں کوفائر نگ کر کے بھگا دیا۔
اسلام آباد (عبداللہ شاد ) جموں ایئرفورس سٹیشن پر ہونے والے ڈرون بم دھماکے کے بعد بھارتی میڈیا میں ایک اور مبینہ حملے کے حوالے سے کہرام مچا ہوا ہے۔ اس سے بی جے پی کیلئے ہوا سازگار ہو گئی ہے اور پانچ بھارتی ریاستوں میں آمدہ انتخابات کے حوالے سے بھارتی عوام کا دھیان بہت حد تک اہم ایشوز سے بھٹک گیا ہے۔ بھارتی سرکاری میڈیا دہائیاں دیتا پھر رہا ہے کہ جموں ایئرفورس سٹیشن کے بعد اب کالچُک ملٹری سٹیشن پر بھی دو ڈرون دیکھے گئے ہیں۔ انڈین میڈیا پہلے سے ہی پلوامہ واقعہ جیسا ماحول بنا رہا ہے تا کہ اسی طرز کا کوئی اور دہشتگردانہ واقعہ کرا کے اس کی ذمہ داری پاکستان پر مڑھ کر انتخابات میں فتح حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔ آنے والے چند دنوں میں بھارت اپنے یہاں اس قسم کا کوئی اور واقعہ کرائے گا تا کہ داخلی معاملات سے بھارتی عوام کی توجہ ہٹا کر علاقائی صورتحال پر لگائی جا سکے۔ یاد رہے کہ پلوامہ واقعہ کی بابت بھی شیو سینا، ارنب گوسوامی یہ اعتراف کر چکے ہیں کہ یہ آر ایس ایس کے فسادی ذہن کی پیداوار تھا۔