لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات کیلئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم قائم کی۔ تحقیقاتی ٹیم نے سائنسی انداز میں تفتیش کو تیزی سے آگے بڑھایا۔ 16 گھنٹے کے اندر دھماکے کے ذمہ داروں کا تعین کیا گیا۔ دھماکے میں ملوث تمام بین الاقوامی و مقامی کرداروں کی شناخت کی گئی۔ صرف 4 دن کے اندر ملک کے مختلف علاقوں میں ریڈ کرکے دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ اس کیس کو ٹریس کرنا پنجاب حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ میں پنجاب پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں، ایجنسیوں اور خصوصاً سی ٹی ڈی کو مبارکباد اور شاباش دیتا ہوں۔ دوران تحقیقات دہشت گردوں کے اس نیٹ ورک کو مالی معاونت فراہم کرنے والے بین الاقوامی کرداروں کے تانے بانے مقامی دہشت گردوں سے ملنے کے تمام شواہد حاصل کر لئے گئے ہیں اوران شواہد کے مطابق اس کارروائی میں دشمن ملک کی ایجنسی براہ راست ملوث ہے جس نے اس نیٹ ورک کو تمام مالی معاونت فراہم کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر اعلی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں تمام ہائی پروفائل کیسوں کو ٹریس کیا ہے۔ ان کیسوں کے ملزموں کو گرفتار کرکے قانون کے حوالے کیا ہے۔ بلاشبہ یہ کیس بھی ایک چیلنج تھا جس میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا۔ اس واقعہ کے حوالے سے کسی کی جانب سے کوئی الرٹ جاری نہیں ہوا تھا۔ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی بہترین کام کر رہی ہے اور حال ہی میں کیمروں کو تبدیل بھی کیا گیا ہے۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے بتایا کہ وزیر اعلی کی ہدایت پر میں نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ 10 پاکستانی شہری جن کا تعلق اس نیٹ ورک سے نکلا، انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان میں خواتین بھی شامل ہیں ۔ دہشت گردی کے اس واقعہ کے ماسٹر مائنڈ کی شناخت ہو چکی ہے کسی ملزم کا تعلق فورتھ شیڈول سے نہیں۔ خیبر پی کے سے ہے اور وہ بڑی روانی سے پنجابی بولتا ہے۔ گاڑی کو پولیس ناکے پر روکا بھی گیا اور چیک بھی کیا گیا۔ اس کی فوٹیج موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں نومبر 2020ء میں تخریب کاری کا آخری واقعہ ہوا تھا اور اس کے بعد جوہر ٹاؤن میں یہ واقعہ ہوا ہے جس کا مقصد پاکستان کا عالمی سطح پر امیج خرا ب کرنا تھا۔ علاوہ ازیں ایک بیان میں عثمان بزدار نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کیلئے پہلی بار علیحدہ ترقیاتی بجٹ کی بک مرتب کی گئی ہے۔ سابق حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کے عوام کے حقوق غصب کئے۔ ہماری حکومت نے جنوبی پنجاب کو اس کا حق واپس کیا ہے۔ سابق ادوار میں جنوبی پنجاب کے فنڈز کو دیگر شہروں پر خرچ کیا گیا۔ عوام کو ترقی کے نام پر دھوکہ دیا۔ ماضی میں جنوبی پنجاب پر ترقیاتی بجٹ کے استعمال کا تناسب 17 فیصد سے زائد نہیں تھا۔ دوسری جانب عثمان بزدار کے نوٹس پر خانیوال پولیس کا فوری ایکشن، وزیراعلی کی خصوصی ہدایت پر خانیوال میں 4 سالہ بچی کے قتل کا کیس ٹریس کر لیا گیا۔ 4 سالہ بچی کا قاتل گرفتار، قاتل معصوم بچی کا چچا نکلا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا معصوم بچی کا قاتل سخت سزا کا حقدار ہے۔