کراچی (نیوز رپورٹر) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا ہے کہ عزاداری سید الشہداء مذہبی اور شہری آزادیوں کا مسئلہ جس پر کوئی قدغن قبول نہیں کی جا سکتی عزاداروں پر ایف آئی آرز کا سلسلہ بند کیاجائے بصورت دیگر اس کیخلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا ملک میں امن و امان کی صورتحال محرم الحرام سے قبل ایک بار پھر مخدوش کرنے کی کوشش کی گئی اور سانحہ پشاور کے بعد پاراچنار میں کشیدگی اس امر کا ثبوت ہے پہلے نصاب میں تبدیلی کر کے ملک کے پرامن ماحول کو ثبوتاز کرنے کی کوشش کی اور پھر دہشت گردی کے واقعات سے صورتحال کو کشیدہ کیا جا رہا ہے جو قانون نافذ کرنے والے اداروں پر سوالیہ نشان ہیں پشاور کی جامع مسجد کوچہ رسالدار میں خود کش حملے میں تحقیقات کے حوالے سے اب تک ورثاء شہداء کے مطالبات کو تسلیم نہ کرنا حکومتوں کی ظالمانہ روش اور بے حسی کا مظہر ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے عزاداری سید الشہداء پر ایف آئی آرز بنیادی شہری آزادیوں کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اور ہم نے ملک بھر میں ایسی ایف آئی آرز کے حوالے سے حکومتوں کو متنبہ کر دیا ہے کہ وہ فوری ان ایف آئی آرز کو واپس لے اور آغاز محرم میں ایسے اقدامات سے گریز کرے جس سے عوام میں بے چینی پھیلے اگر ایف آئی آرز کا یہ غیر قانونی اقدام نہ روکا کیا گیا تو اس کا خلاف قانونی حق بھی استعمال کریں گے اور احتجاج بھی کیا جائے گا قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی وطن عزیز میں اتحاد امت کے بانیوں میں سے ہیں جنہوں ہمیشہ ملت جعفریہ کو پرامن رہنے کی تلقین کی ہے۔ تاہم انہوں کارکنوں کو قائدِ محترم کی کسی بھی کال کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی اور آپس میں اتحاد و اتفاق سے اپنے حقوق کی جدوجہد کو آگے بڑھانے کی اپیل کی۔